جنوبی وزیرستان: دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، پاک فوج کے 4 جوان شہید

اپ ڈیٹ 12 فروری 2021
دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر فائرنگ کی گئی جس کا اہلکاروں نے فوری جواب دیا—تصویر: آئی ایس پی آر
دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر فائرنگ کی گئی جس کا اہلکاروں نے فوری جواب دیا—تصویر: آئی ایس پی آر

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق رات گئے دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی گئی جس کا اہلکاروں نے فوری جواب دیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ اہلکاروں کے بھرپور ردِ عمل کے نتیجے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:باجوڑ: افغان سرحد پار سے داغے گئے راکٹوں سے 5 سالہ بچی جاں بحق

شہید ہونے والے جوانوں میں لانس نائیک عمران علی، سپاہی عاطف جہانگیر، سپاہی انیس الرحمٰن اور سپاہی عزیز شامل ہیں۔

آئی آیس پی آر کے بیان میں بتایا گیا کہ علاقے کو کلیئر کرانے کا کام جاری ہے۔

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیک پوسٹ پر دہشت گردحملے کی مذمت کی اور فوجی جوانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہار افسوس کیا، صدر مملکت کی شہداء کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی جنوبی وزیرستان میں جوانوں کی شہادت پر افسوس اور شہدا کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا، جبکہ شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید جوان قوم کے ماتھے کے جھومر ہیں، ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی بیخ کنی کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔

قبل ازیں 4 فروری کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کو ایک کمپاؤنڈ میں دہشتگردوں کی موجودگی کا علم ہوا تھا، جس پر اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا تھا۔

آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 42 سالہ چترال کے رہائشی نائب صبیدار امین اللہ اور لنڈی کوتل کے رہائشی 24 سالہ سپاہی شیر ضامن شہید اور 4 دیگر اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشتگرد ہلاک

یاد رہے کہ وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جس میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ مقابلوں کے دوران متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا تاہم اس دوران کئی جوانوں نے مملکت خداداد کی خاطر جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے۔

اس سے قبل 2 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد کے قریب لوئر دیر میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

قبل ازیں 24 جنوری کو سیکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی او خیسور میں کارروائی کرکے دو اہم کمانڈروں سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

18 جنوری کو خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہلاک دہشت گرد تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سجنا گروپ کے سرگرم اراکین اور آئی ای ڈی ماہر، دہشت گردوں کے ٹرینر، موٹی ویٹر تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

اس سے قبل 14 جنوری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر 2 خفیہ آپریشنز کیے گئے جن میں 2 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 3 جوان بھی شہید ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں