آرٹی فیشل ٹیکنالوجی کو موجودہ عہد میں مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، مگر حال ہی میں اس پر مبنی ایک سروس ٹوئٹر پر وائرل ہوئی۔

ایک کمپنی مائی ہیریٹیج نے اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیپ ناسٹلجیا نامی سروس متعارف کرائی ہے جو کسی عام تصویر کو متحرک کردیتی ہے اور ٹوئٹر پر لوگوں نے اسے خوفزدہ کردینے والی فیک ویڈیوز کو بنانے کے لیے استعمال کیا۔

اس سروس کے لیے اے آئی لائسنسڈ D-ID کو استعمال کرکے ایک اسٹل فوٹو کو متحرک کیا جاتا ہے۔

یہ آئی فونز کے لائیو فوٹوز جیسا فیچر ہے جس کی مدد سے اسمارٹ فون کی تصاویر کو چند سیکنڈ کی ویڈیو میں بدل دیا جاتا ہے۔

مگر ڈیپ ناسٹلجیا میں کسی بھی کیمرے سے کھینچی گئی تصویر کو 'زندگی' دی جاسکتی ہے۔

یہ پروگرام چہرے کی حرکات کی پری ریکارڈڈ ویڈیوز کو استعمال کرکے کسی بھی اسٹل فوٹو کے لیے بہترین کام کرتی ہے۔

کمپنی کا مقصد لوگوں کو اپنے انتقال کرجانے والے پیاروں کی تصاویر کو متحرک ہوتے دیکھنے میں مدد دینا ہے جو بظاہر ایک اچھا خیال ہے۔

لوگ مائی ہیرٹیج میں فری اکاؤنٹ پر سائن اپ ہونے کے بعد ایک تصویر اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔

اس کے بعد کا عمل خودکار طور پر ہوتا ہے اور اس تصویر کی جی آئی ایف تیار ہوجاتی ہے۔

سائٹ کے ایف اے کیوز میں بتایا گیا ہے کہ وہ تھرڈ پارٹیز کو تصاویر فراہم نہیں کرتی جبکہ مین پیج کے میسج میں لکھا ہے کہ بغیر سائن اپ کے اپ لوڈ کی جانے والی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے خودکار طور پر ڈیلیٹ کردی جاتی ہیں۔

مگر ٹوئٹر پر یہ پروگرام میمز کا ذریعہ بن گیا اور صارفین نے اس کا ہر ممکن استعمال کرنے کی کوشش کی۔

ایک صارف نے تاریخی مجسموں کی تصاویر کو اس سروس پر استعمال کیا اور ان میں آنکھوں کا اضافہ بھی کردیا۔

اور یہ انیمیٹڈ تصاویر آپ کو 'خوفزدہ' کردیں گی۔

ڈیپ ناسٹلجیا میں صرف چہرے کو ہی انیمیٹڈ کیا جاسکتا ہے اور مکمل تصویر کو متحرک کرنا ممکن نہیں۔

اس سائٹ پر 5 تصاویر کو مفت اپ لوڈ کیا جاسکتا ہے اور اس کے بعد ایک پیڈ اکاؤنٹ پر رجسٹر کرنا ہوگا۔

اگر آپ یہ سروس استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس لنک پر جاسکتے ہیں اور ہاں یہ اے آئی ٹیکنالوجی ڈرا دینے کی حد تک بہترین ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں