گوادر میں پاک بحریہ کی گاڑی پر حملہ، 2 جوان شہید

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2021
پاک بحریہ کی گاڑی پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاک بحریہ کی گاڑی پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں گنز کے علاقے میں پاک بحریہ کی گاڑی پر فائرنگ سے دو نیوی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو ہونے والے اس حملے سے متعلق سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کی گاڑی جیوانی سے گنز کی طرف جا رہی تھی کہ جب نامعلوم حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں سے اس پر فائرنگ شروع کردی۔

ایک سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے پاک بحریہ کا ایک سیلر (ملاح) اور ایک باربر (حجام) شہید ہوگئے جبکہ ایک اور نیوی اہلکار زخمی ہوگیا۔

شہید ہونے والوں کی شناخت سہیل اور نعمان جبکہ زخمی فرد کی شناخت رضا کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: سبی کے قریب دھماکے میں 5 مزدور جاں بحق

واقعے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور زخمی کو ہسپتال منتقل کیا، بعد ازاں شہید ہونے والوں کے جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیے گئے اور زخمی کو کراچی منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر گوادر کیپٹن (ر) اطہر عباس کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں حملہ ہوا اسے گھیرے میں لے لیا گیا تھا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

مذکورہ حملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ادھر صوبائی وزیر خزانہ ظہیر بلیدی نے حملے کی مذمت کی۔

اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ جیوانی گوادر کے قریب پاکستان نیوی کے کیو ایف آر پر دہشت گردوں کا حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، اللہ شہیدوں کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور زخمی کو جلد صحتیاب کرے۔

صوبے میں حالیہ بدامنی کے واقعات

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان گزشتہ چند سالوں سے بدامنی کا شکار ہے اور یہاں سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

5 مارچ 2021 کو سبی کے قریب ہونے والے ایک بم دھماکے میں 5 مزدور جاں بحق جبکہ 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدور ایک پک اپ میں سفر کر رہے تھے کہ انہیں اس وقت سڑک کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا جب ان کی گاڑی اس علاقے سے گزر رہی تھی۔

اس سے پہلے 5 فروری 2021 کو بلوچستان کے علاقے تربت میں سنیما بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے تھے، پولیس حکام نے بتایا تھا کہ حملے سے ایسا لگتا تھا کہ عسکریت پسند تربت کے علاقے میں ایف سی کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

اس سے قبل 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں نے کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔

سال 2020 کے آخری مہینے میں بھی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، دھماکے سمیت لوگوں کی لاشیں بھی ملیں تھیں۔

27 دسمبر 2020 کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل 26 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکا مقامی گراؤنڈ میں فٹ بال میچ کے دوران ہوا تھا جس سے قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں دھماکا، 3 کان کن جاں بحق

23 دسمبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے سلک کور میں کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا حوالدار شہید ہوگیا تھا۔

22 دسمبر کو آواران میں ہی خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 21 دسمبر کو ضلع آواران کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوا تھا۔

مزید برآں دسمبر کے اوائل میں لیویز فورسز نے مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں 2 مختلف مقامات سے 5 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں