سینیٹ چیئرمین انتخاب کیلئے جمعہ کو اجلاس طلب، مظفر حسین شاہ پریزائیڈنگ افسر مقرر

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے لیے ایوان بالا کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے طلب کرلیا۔

سینیٹ سیکریٹریٹ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 54 کی ذیلی شق ایک کے تحت سینیٹ اجلاس 12 مارچ کو صبح 10 بجے طلب کرلیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے صدر مملکت نے سید مظفر حسین شاہ کو بطور پریزائیڈنگ افسر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں: یوسف گیلانی، فیصل واڈا سمیت 48 نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

صدر مملکت کو سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے مظفر حسین شاہ کا نام بھجوایا گیا تھا اور اس کی تصدیق قائد ایوان شہزاد وسیم نے کردی۔

قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ سینیٹر مظفر حسین شاہ پریزائیڈنگ افسر ہوں گے۔

خیال رہے کہ 3 مارچ کے سینیٹ انتخابات کے بعد حکومت نے بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی جبکہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو مشترکہ امیدوار نامزد کردیا تھا۔

پی ڈی ایم نے جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما مولانا عبدالغفور حیدری جبکہ حکومت نے سینیٹر مرزا محمد خان آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین نامزد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار بنانے کا اعلان

سینیٹ میں حکومت کو اپوزیشن پر عددی برتری حاصل نہیں جس کے باعث دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

حکومت کا 12 مارچ کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب جیتنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک متعدد اپوزیشن اراکین حکومتی امیدوار کو ووٹ نہ دیں یا خفیہ بیلٹ کے دوران اپنے ووٹ ضائع کر کے پی ڈی ایم کے امیدوار کے ووٹوں کی تعداد کم نہ کردیں۔

اس وقت ایوانِ بالا میں 99 اراکین موجود ہیں ان میں مسلم لیگ (ن) کے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والے رہنما اسحٰق ڈار شامل نہیں جنہوں نے اپنی نشست کا حلف بھی نہیں اٹھایا۔

سینیٹ کے ان 99 اراکین میں 47 کا تعلق حکمران اتحاد جبکہ 52 کا اپوزیشن جماعتوں سے ہے اور اگر جماعت اسلامی کے واحد سینیٹر گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں انتخاب کی طرح ووٹ ڈالنے نہیں آئے تو اس صورت میں بھی اپوزیشن کے پاس 4 ووٹوں کی برتری ہوگی۔

تاہم 3 سال قبل جب اپوزیشن کے پاس حکمراں اتحاد سے 26 نشستیں زیادہ تھیں اس وقت بھی صادق سنجرانی نہ صرف چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے بلکہ جب اپوزیشن نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا کر انہیں ہٹانا چاہا اس وقت بھی وہ اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب رہے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم نے سینیٹ چیئرمین کیلئے یوسف رضا گیلانی کو مشترکہ امیدوار نامزد کردیا

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ روز یوسف رضا گیلانی اور فیصل واڈا سمیت 48 نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا۔

اسلام آباد سے جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی جبکہ خواتین کی نشست پر فوزیہ ارشد کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

خیبر پختونخوا سے جنرل نشستوں پر محسن عزیز، لیاقت ترکئی، شبلی فراز، ہدایت اللہ خان، فیصل سلیم رحمٰن، عطاالرحمٰن اور ذیشان خانزادہ، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر دوست محمد خان اور ہمایوں مہمند، خواتین کی نشستوں پر ثانیہ نشتر اور فلک ناز جبکہ اقلیتی نشست پر گُردیپ سنگھ کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

پنجاب سے جنرل نشستوں پر کامل علی آغا، سیف اللہ نیازی، افنان اللہ خان، عون عباس، اعجاز احمد چوہدری ساجد میر اور عرفان صدیقی، ٹیکنوکریٹ نشستوں پر اعظم نذیر تارڑ اور سید علی ظفر جبکہ خواتین کی نشستوں پر زرقا تیمور اور سعدیہ عباسی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

بلوچستان سے جن نومنتخب سینیٹرز کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ان میں جنرل نشستوں پر محمد عبدالقادر، محمد قاسم، مولانا عبدالغفور حیدری، پرنس احمد عمر، عمر فاروق، منظور احمد اور سرفراز بگٹی، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر کامران مرتضٰی اور سعید احمد ہاشمی، خواتین کی مخصوص نشستوں پر ثمینہ ممتاز اور نسیمہ احسان جبکہ اقلیتی نشست پر دِنیش کمار شامل ہیں۔

اسی طرح سندھ سے جنرل نشستوں پر شیری رحمٰن، فیصل سبزواری، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر، فیصل واڈا، شہادت اعوان اور جام مہتاب ڈہر، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر فاروق ایچ نائیک اور سیف اللہ ابڑو جبکہ خواتین کی نشستوں پر پلوشہ خان اور خالدہ عطیب کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف نے سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست پر کامیاب ہونے والے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کی استدعا مسترد کردی تھی، تاہم نااہلی کی درخواست کو 22 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی، علی حیدر گیلانی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں