پنجاب کے 4 شہروں میں کورونا کی نئی قسم کا وائرس موجود ہے، حکام

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
جمعرات کے روز تک ملک میں فعال کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہزار 703 رہی—فائل فوٹو: رائٹرز
جمعرات کے روز تک ملک میں فعال کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہزار 703 رہی—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد / لاہور: ملک میں بھر میں کووڈ 19 کی تازہ لہر کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 2 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے جو ایک ماہ بعد ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز ہیں جبکہ پنجاب کے 4 شہرہوں میں برطانیہ میں پائے جانے والا نئی قسم کا کورونا وائرس بھی موجود ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ تعداد میں نصف کا تعلق پنجاب سے ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 786 کیسز، 43 اموات رپورٹ

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں 2 ہزار 701 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 29 جنوری کو ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 2 ہزار 186 تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق مثبت کیسز کی شرح 5.3 فیصد رہی جو فروری میں 4 فیصد سے نیچے تھی۔

این سی او سی کے مطابق یہ شرح بدھ کے روز کیے گئے 42 ہزار 164 کورونا ٹیسٹ کے نتائج پر مبنی تھی۔

جمعرات کے روز تک ملک میں فعال کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہزار 703 رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کے لیے بل گیٹس کی نئی پیشگوئی

این سی او سی کے بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب سے ایک ہزار 632، اسلام آباد سے 384، خیبر پختونخوا سے 330، سندھ سے 255، آزاد جموں و کشمیر سے 86 اور بلوچستان سے 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔

جمعرات دوسرا دن تھا جب ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں ایک ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔

اس صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 36 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کی نئی اقسام ویکسینز کی افادیت میں کمی کا باعث قرار

پنجاب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 82 ہزار 576 جبکہ مرنے والوں کی تعداد 5 ہزار 698 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب شعبہ صحت کے حکام نے بتایا کہ پنجاب کے چار شہروں میں 70 فیصد کیسز دراصل برطانیہ میں پائے جانے والے نئی قسم کے کورونا وائرس کی نشاندہی کرتے ہیں۔

چین سے درآمد شدہ این جی ایس نامی سسٹم کے ذریعے تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں پائے جانے والا نیا کورونا وائرس لاہور، جہلم، اوکاڑہ اور گجرات میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں: کووڈ 19 سے شکار حاملہ خواتین میں بیماری کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے، تحقیق

محکمے کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ صرف این جی ایس نظام کے ذریعے ہی وائرس کے رویے میں تبدیلی کی اصل وجہ معلوم کرنا ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ این جی ایس سسٹم کو گزشتہ ماہ انسٹال کیا گیا تھا اور ہمیں متعدد نمونوں میں 60 مختلف حالتیں یا تغیرات ملے۔

تبصرے (0) بند ہیں