خیبر پختونخوا کے 11 اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2021
پشاور میں کورونا سے 7 جبکہ دیگر متاثرین صوابی اورکوہاٹ میں انتقال کر گئے — فائل/فوٹو: وائٹ اسٹار
پشاور میں کورونا سے 7 جبکہ دیگر متاثرین صوابی اورکوہاٹ میں انتقال کر گئے — فائل/فوٹو: وائٹ اسٹار

خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے صوبے میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے باعث 9 افراد کے انتقال اور 979 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد 11 اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے پر غور شروع کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ محمود خان اور چیف سیکریٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کو صوبے میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز دی گئی کیونکہ ہفتے میں دو چھٹیوں کا منصوبہ کارگر ثابت نہ ہوسکا۔

مزید پڑھیں: ملک میں لگاتار تیسرے دن بھی 4 ہزار سے زائد کیسز، 57 ہلاکتیں رپورٹ

ذرائع نے بتایا کہ این سی او سی کا مشورہ تھا کہ زیادہ متاثرہ علاقوں میں مخصوص مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بجائے مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 کی مثبت شرح پشاور اور سوات میں 24 فیصد سے زائد ہوگئی ہے اور اگر یہاں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا تو یہ شرح مزید بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں مجموعی طور پر مثبت کیسز کی شرح 11.9 فیصد ہے، جو عوام کی جانب سے حفاظتی اقدامات خاص کر سماجی فاصلے پر عمل نہ کرنے کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پشاور، سوات، مردان، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، کوہاٹ، ایبٹ آباد، شانگلہ اور باجوڑ میں حالات بہت خراب ہیں اسی لیے مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حکومتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ جنازوں اور شادیوں کی تقریبات کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے کیونکہ بڑھتے ہوئے کیسز پر صرف حفاظتی اقدامات سے ہی قابو پایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کیسز کے اعتبار سے ابتدائی دونوں کے مقابلے میں بہت ہی خطرناک ثابت ہورہی ہے جبکہ متاثرین کی ہسپتالوں میں اندراج اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا اور وزیراعلیٰ معاون خصوصی کامران بنگش نے میڈیا کو بتایا تھا کہ وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ماسک پہننا لازمی قرار، نہ پہننے پر 6 ماہ کی سزا ہوسکتی ہے، فردوس عاشق اعوان

ان کا کہنا تھا کہ سخت لاک ڈاؤن کے بغیر کووڈ-19 کا پھیلاؤ روکنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

صوبائی صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز کی وجہ سے ہسپتالوں میں گنجائش نہیں رہی ہے۔

محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں گزشتہ روز 7 اموات صرف پشاور میں ہوئیں، اسی طرح صوابی اور کوہاٹ میں ایک، ایک مریض انتقال کرگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں کووڈ-19 کے 380 نئے کیسز، ہری پور میں 82، چارسدہ میں 79، مردان میں 73، سوات میں 68، نوشہرہ میں 50، ایبٹ آباد میں 46 اورکوہاٹ میں 21 کیسز رپورٹ ہوئے۔

پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پشاور میں 38 دکانداروں کو گرفتار کیا، 29 دکانیں سیل اور 131 پر جرمانہ عائد کردیا۔

ڈپٹی کمشنر خالد محمود نے شہریوں سے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں