جہانگیر ترین کی اُمیدیں زیادہ عرصہ نہیں رہیں گی، مراد علی شاہ

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2021
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کراچی کے علاقے لانڈھی میں سڑکوں کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کراچی کے علاقے لانڈھی میں سڑکوں کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کے مستقبل کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کو ابھی بھی کچھ اُمیدیں ہیں لیکن وہ زیادہ عرصہ نہیں رہیں گی۔

لانڈھی سائٹ ایسوسی ایشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ 3 سال قبل تمام سائٹ ایسوسی ایشن سے ملا تھا اور سائٹ کے انفرا اسٹرکچر کے بارے میں بات ہوئی۔

مزید پڑھیں: جہانگیر ترین، زرداری سے ملاقات کریں گے، پی پی پی میں شامل ہوسکتے ہیں، شہلا رضا

انہوں نے کہا کہ ڈھائی ارب روپے سے زائد ان سائٹ ایسوسی ایشنز کو دیے اور لانڈھی سائٹ ایسوسی ایشن کو 53 کروڑ دیے گئے تھے تاکہ وہ کمشنر کراچی کے ساتھ مل کر خود اپنی نگرانی میں کام کرائیں اور سندھ حکومت یہ پیسے فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج لانڈھی آنا ہوا ہے جہاں تین سڑکیں مکمل کی گئی ہیں جن پر مجموعی طور پر 53 کروڑ روپے کی لاگت آئی، اس علاقے آج سے کچھ سال پہلے تک پہنچنا ہی محال ہوتا تھا لیکن اب جام صادق علی پُل سے لے کر لانڈھی تک یہ پوری سڑک مکمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے آگے مہران ہائی وے کی منظوری دے دی ہے جو ایک بڑا منصوبہ ہے تو مجموعی طور پر اس علاقے کے انفرا اسٹرکچر کو صنعتکاروں کے ساتھ مل کر ٹھیک کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کے لیے ہمارے منصوبے تو بنے ہوئے ہیں لیکن یہ بتائیں کہ گزشتہ تین سال میں وفاقی حکومت نے صوبوں کو کیا دیا ہے؟ صوبوں سے بھی چھیننے کی کوشش ہورہی ہے، تین سال میں ریونیو میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین سمیت کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جارہا، نہ تحفظ دیا جارہا ہے، شہزاد اکبر

مراد علی شاہ نے کہا کہ یلو لائن ہم چین کے ساتھ مل کر کر رہے تھے لیکن وہ کسی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکی لیکن اب ہم ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر کررہے ہیں، ریڈ لائن کا منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ اگلے مرحلے میں ہے، میں مانتا ہوں کہ ان منصوبوں میں تاخیر ہوئیں لیکن پچھلے تین سال میں کوئی نمو نہ ہونے سے ہمارے سارے منصوبے التوا کا شکار ہیں۔

جہانگیر ترین کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے، جہانگیر ترین کو ابھی بھی کچھ امیدیں ہیں لیکن وہ زیادہ عرصہ نہیں رہیں گی، لہٰذا اس کے بعد ہی دیکھیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سندھ کی صوبائی وزیر شہلا رضا نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین اگلے ہفتے آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے اور وہ متوقع طور پر پی پی پی میں شمولیت کا اعلان کرسکتے ہیں۔

علاوہ ازیں غیرفعال بلدیاتی اداروں اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون کے مطابق بلدیاتی اداروں کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہونے ہیں لیکن اس وقت منظور شدہ مردم شماری 1998 کی ہے، 2017 کی مردم شماری پر چاروں صوبوں کو شدید تحفظات تھے اور ان کی وجہ سے پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ 5 فیصد کی دوبارہ تصدیق کرنی ہے لیکن اب تک کچھ نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے فی الفور نئی مردم شماری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چاروں صوبوں کو اس مردم شماری پر تحفظات ہیں تو ایک غلط چیز کو کیسے منظور کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ ہو گا۔

مزید پڑھیں: اگر این سی او سی کوئی قدم نہیں اٹھائے گا تو ہم خود فیصلے کریں گے، مراد علی شاہ

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ مقامات پر کووڈ بہت زیادہ پھیلا ہوا ہے جس کی وجہ سے میں نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا لیکن وفاقی حکومت نے اس تجویز کو مسترد کردیا اور اس کی جگہ دو دن کاروبار اور ٹرانسپورٹ کی بندش کا فیصلہ دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں