سندھ: رمضان المبارک میں بھی کاروباری سرگرمیاں 8 بجے بند کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2021
صوبے بھر میں صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہو گی— فائل فوٹو: رائٹرز
صوبے بھر میں صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہو گی— فائل فوٹو: رائٹرز

حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر رمضان المبارک میں بھی دکانیں اور کاروباری سرگرمیاں 8 بجے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جن علاقوں میں کورونا وائرس کی شرح 8 فیصد سے زائد ہو گی وہاں لاک ڈاؤن کیا جائے اور ایمرجنسی سروسز کے سوا کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا سے رواں سال کی ایک روز میں سب سے زیادہ 118 اموات

صوبے بھر میں ہر قسم کی شادیوں کے انعقاد پر پابندی جاری رہے گی جبکہ ریسٹورنٹ میں بھی 10 بجے کے بعد باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی البتہ گھر لے جانے کے لیے کھانے کی سہولت دستیاب ہو گی۔

صوبے بھر میں صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہو گی اور رمضان المبارک کے دوران بھی اس پابندی پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

ہفتے میں دو دن، جمعہ اور اتوار، بازار بند رکھے جائیں گے اور رمضان میں عملی طور پر کاروباری سرگرمیاں افطار تک ہی جاری رہیں گی۔

ہر طرح کے سیاسی، سماجی، مذہبی اجتماعات کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ سینما، تفریحی پارکس اور مزار بھی مکمل بند رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 2 ہفتوں میں کورونا کی شرح کو نیچے نہ لائے تو صورتحال سنگین ہوجائے گی، فواد چوہدری

ان پابندیوں کا اطلاق فوری طور پر ہو گا اور 16 مئی تک یہ پابندیاں جاری رہیں گی البتہ 6 مئی کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ان پابندیوں پر دوبارہ نظرثانی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی تیسری وبا کی وجہ وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور منگل کو رواں برس ایک روز میں سب سے 118 زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔

سب سے پریشان کن امر یہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بگڑتی صورتحال کے باوجود عوام میں وبا سے بچاؤ کے لیے بنائے گئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کی صورتحال حوصلہ افزا نہیں۔

عوام کا رویہ دیکھتے ہوئے حکومت نے علما کرام سے اپیل کی تھی کہ وہ عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: کووڈ کی طویل المعیاد علامات کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد کتنی ہے؟

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ میری عوام سے اپیل ہے کہ ایس او پیز کو سنجیدگی سے لیں کیونکہ بیماری کا پھیلاؤ موجود ہے اور اس نوعیت کا ہے کہ اس نے ہمارے نظامِ صحت پر بہت شدید اثر ڈال رکھا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 14, 2021 11:02pm
سندھ حکومت کا یہ انتہائی صائب فیصلہ ہے انتظامیہ کو اس پر سختی سے عمل درآمد کرانا چاہیے اور عوام کی جان اور صحت کو اولیت دیتے ہوئے کسی صورت تاجروں کی دھمکیوں میں نہیں آنا چاہیے۔ عوام کی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہوئے افطاری تک بازار کھلے رکھنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے۔