جی-7 اجلاس میں شرکت کیلئے جانے والے بھارتی وفد میں دو افراد کووڈ-19 کا شکار

اپ ڈیٹ 05 مئ 2021
لندن میں جی-7 اجلاس کا ایک منظر— فوٹو: رائٹرز
لندن میں جی-7 اجلاس کا ایک منظر— فوٹو: رائٹرز

لندن میں جاری جی-7 گروپ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوتا ہوا نظر آرہا ہے جہاں اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے بھارتی وفد کے دو اراکین کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ہندوستانی وزیر خارجہ اور ان کی ٹیم نے کہا ہے کہ وفد کے دو اراکین وائرس کا شکار ہونے کے بعد آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس سے ایک روز میں ریکارڈ 3 ہزار 780 اموات

برطانیہ جی-7 گروپ کے وزرائے خارجہ کے 3 روزہ اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جو دو سالوں میں اس طرز کا پہلا جی-7 اجلاس ہے، جس میں بالمشافہ سفارتکاری کے دوبارہ آغاز اور مغرب کو چین اور روس سے ملنے والی دھمکیوں کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دنیا میں کووڈ-19 کی سب سے ابتر صورتحال سامنا کرنے والا ملک بھارت بھی مہمان کی حیثیت سے جی-7 اجلاس میں شریک ہے اور اسے منگل اور بدھ کو ہونے والے تمام اجلاسوں میں شرکت کرنا تھی۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ہمیں کووڈ-19 کیسز کی زد میں آنے کے حوالے سے گزشتہ شام آگاہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کا خیال رکھنے کے لیے ہم نے اجلاس میں ورچوئل بنیادوں پر شرکت کا فیصلہ کیا ہے، آج بھی ہم جی-7 اجلاس میں اسی طرح شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جی-7 ممالک کا چین کے خلاف مشترکہ محاذ تیار کرنے پر غور

یہ اجلاس جون میں ایک دیہی انگریزی ریزورٹ میں ہونے والے اہم جی-7 سربراہی اجلاس کی تیاری ہے جس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر عالمی رہنما شرکت کریں گے۔

ایک برطانوی عہدیدار نے دو اراکین میں مثبت آنے والے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پورا ہندوستانی وفد خود سے آئسولیشن میں چلا گیا ہے، برطانوی قوانین کے تحت انہیں 10 دن آئسولیشن میں گزارنے ہوں گے۔

ہندوستانی وفد ابھی تک لنکاسٹر ہاؤس میں اجلاس کے مرکزی مقام میں شریک نہیں ہوا لہٰذا بدھ کے روز طے شدہ ملاقاتیں منصوبہ بندی کے مطابق ہی انجام پائیں گی۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک ریب نے جی 7 کے دیگر اراکین کو اجلاس میں آمد خوش آمدید کہا۔

مزید پڑھیں: بھارت: کورونا کیسز 2 کروڑ سے متجاوز، راہول گاندھی کا ملک گیر لاک ڈاؤن کا مطالبہ

برطانیہ کے ایک سینئر سفارت کار نے کہا کہ ہمیں انتہائی افسوس ہے کہ جے شنکر آج ذاتی طور پر اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر ہوں گے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے روزانہ کی بنیاد پر ٹیسٹنگ اور کووڈ پروٹوکول عملدرآمد جاری رکھا ہوا ہے۔

منگل کے روز لنکاسٹر ہاؤس کے عظیم الشان کانفرنس روم کی تصاویر سے سفارتکاری کی حقیقت عیاں ہو جاتی ہے کیونکہ تمام وفود کو ایک پلاسٹک اسکرین سے علیحدہ کیا گیا ہے جبکہ وزرا سے دو میٹر کے فاصلے پر ان کے اہلخانہ کی تصویر رکھی گئی ہے۔

جے شنکر کی منگل کے روز برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل سے ملتے ہوئے تصویر لی گئی لیکن پریتی کو آئسولیشن میں نہیں رہنا ہو گا کیونکہ یہ ملاقات طے شدہ اصولوں کے مطابق ہوئی تھی، دونوں نے تصویر میں ماسک پہنے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: متعدد کھلاڑیوں میں کورونا کی تشخیص کے بعد انڈین پریمیئر لیگ ملتوی

ہندوستان جی 7 کا رکن نہیں ہے لیکن برطانیہ نے آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور جنوبی کوریا کے ساتھ بھارت کو بھی اس ہفتے کے اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔

لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے اس حوالے سے ردعمل لینے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کسی تبصرے سے گریز کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں