'ملک میں ایک فیصد سے بھی کم آلودہ پانی کو صاف کیا جاتا ہے'

اپ ڈیٹ 06 جون 2021
ہرسال کی طرح پاکستان نیوی نے بھی عالمی یوم ماحولیات منایا۔
---فوٹو: بشکریہ پی پی ٓآئی
ہرسال کی طرح پاکستان نیوی نے بھی عالمی یوم ماحولیات منایا۔ ---فوٹو: بشکریہ پی پی ٓآئی

ماحولیاتی ماہرین نے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے ماحولیاتی محاذ پر ناکام ہو رہا ہے اور ملک میں مجموعی طور پر پیدا ہونے والے آلودہ پانی کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ صاف ہوتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی یوم ماحولیاتی کے دن کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام کا اہتمام نیشنل فورم برائے ماحولیات و صحت نے متحدہ قومی ماحولیاتی پروگرام کے اشتراک سے کیا۔

مزیدپڑھیں: یومِ ماحولیات: ابھی سے صوبے کہنے لگے ہیں ہمارا پانی چوری ہوگیا، وزیر اعظم

ہرسال کی طرح پاکستان نیوی نے بھی عالمی یوم ماحولیات منایا۔

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اپنے پیغام میں پی این کے ماحول اور خاص طور پر سمندری ماحول کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کی توثیق کی۔

علاوہ ازیں تقریب سے این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر نعمان احمد نے کہا کہ ہر ترقیاتی سرگرمی ماحول کو متاثر کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی منصوبہ بندی کی جانی چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی حساسیت اور بدلتی آب و ہوا کے بارے میں پوری طرح سے جوابدہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کراچی میں رہائشی محلے قدرتی نکاسی آب کے نظام کی قیمت پرتعمیر کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'مستقبل میں پاکستان سب سے زیادہ ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہوگا'

انہوں نے زور دیا کہ ’شہر کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک مضبوط مقامی حکومت کا نظام ہے جس کو بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل کے انتظام کے لیے نچلی سطح پر بااختیار ہونا چاہیے‘۔

ماحولیات سے متعلق فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قائمہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر عاصم محمود نے سنگاپور کی مثال دی جہاں خارج ہونے والے آلودہ پانی کو تین مرتبہ مختلف مراحل سے گزار کر ندی نالوں میں چھوڑا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1997 میں ماحولیاتی تحفظ کا پہلا قانون نافذ کیا گیا لیکن اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔

ڈاکٹر عاصم محمود نے کہا کہ ماحولیاتی خرابی کی بڑی وجوہات پر تاحال صحیح معنوں میں توجہ نہیں دی گئی۔

مہمان خصوصی اور سابق وفاقی وزیر جاوید جبار نے حکومت کے کردار کو سراہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ ملک کی اعلیٰ قیادت نے ماحولیاتی امور کو اتنی اہمیت دی ہے۔

جاوید جبار نے رائے دی کہ ماحولیاتی مسائل ہی پاکستان کی اعلیٰ آبادی میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی مرکزی تقریب ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہمارے اقدامات دنیا کو نظر کیوں نہیں آتے؟

جس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہمارے ہاں ابھی سے ہی صوبے کہنے لگے ہیں کہ ہمارا پانی چوری ہوگیا، پاکستان میں کبھی ماحولیاتی تبدیلیوں پر توجہ نہیں دی گئی، ہماری حکومت آنے سے پہلے تک پاکستان کی تاریخ میں صرف 64 کروڑ درخت لگائے گئے۔

ایک آزاد ذرائع کے آڈٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت لگائے گئے پودوں کی بقا کی شرح 80 فیصد تک تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں