افغانستان میں دو بم دھماکے، 7 افراد جاں بحق

12 جون 2021
کابل میں اس سے پہلے بھی بسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
کابل میں اس سے پہلے بھی بسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں دو بم دھماکوں میں مسافر بسوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور مزید 6 زخمی ہوگئے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد کا کہنا تھا کہ دھماکوں میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں شدید لڑائی، ایک دن میں 150 اہلکار ہلاک و زخمی

قبل ازیں رواں ماہ کے اوائل میں افغان دارالحکومت کابل میں اسی طرح کے دھماکے ہوئے تھے جو ہزارہ برادری کے اکثریتی علاقے میں ہوئے تھے۔

ان دھماکوں میں 12 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

کابل میں آج ہونے والے بم دھماکوں کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروپ نے تسلیم نہیں کی۔

خیال رہے کہ افغانستان میں امریکا کے مکمل فوجی انخلا کے اعلان کے بعد دھماکوں اور سرکاری فورسز پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

افغانستان کے مختلف علاقوں میں 8 جون کو ہونے والے واقعات میں 150 افغان فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد ہلاک

افغان حکومت کے سینئر عہدیداروں کے مطابق ملک کے 34 میں سے 26 صوبوں میں اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہلاکتوں میں پریشان کن اضافہ ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس طالبان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان سے تمام بیرونی فوجیں واپس بلالے گا اور نئے امریکی صدر نے 11 ستمبر تک فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب افغان حکومت اور طالبان کے درمیان سیاسی مذاکرات بھی طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہیں اور دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔

شہریوں کونشانہ بنانے کے حوالے سے بھی دونوں فریقین ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔

اس سے قبل 6 جون مغربی صوبے بادغیس میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کابل میں 3 جون کو منی بسوں پر حملہ کیا گیا تھا اور دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور دیگر 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل اسی ہفتے شروع میں بھی منی بسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز کا کہنا تھا کہ پہلا دھماکا کابل کے جنوب مغربی علاقے میں ہوا جہاں آزادی کی اکثریت ہزارہ برادری کی ہے، جو اکثر دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ بنتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں 4 افراد مارے گئے اور 4 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں منی بسوں پر دو دھماکوں میں 8 افراد ہلاک

ترجمان نے کہا تھا کہ چند گھنٹوں بعد چند کلومیٹر کے فاصلے پر دوسری بس نشانہ بنی جو ہزارہ برادری کی آبادی کے قریبی علاقہ ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا تھا کہ رواں سال کے پہلے 3 ماہ میں دہشت گردی کے واقعات میں ایک ہزار 783 شہری ہلاک یا زخمی ہوئے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 29 فیصد زائد ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں