تاریخی مہنگائی، بے روزگاری عمران خان کی تبدیلی کا اصل چہرہ ہے، بلاول

اپ ڈیٹ 12 جون 2021
بلاول بھٹو زرداری مردان میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کر رہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری مردان میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کر رہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے جو عمران خان کی تبدیلی کا اصل چہرہ ہے۔

مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں تاریخ کی بدترین مہنگائی ہے یہاں تک جنگ زدہ ممالک اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں بجٹ کی مخالفت، پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ (ن) کی غیرمشروط حمایت کا اعلان

انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کی تبدیلی کا اصل چہرہ، پاکستان میں اس وقت تاریخ کی سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، جتنی بے روزگاری عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت میں ہے، اتنی ماضی میں کبھی نہیں رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بے روزگاری عمران خان کی تبدیلی کی اصل شکل ہے، جس نہج پر غربت پہنچ چکی ہے وہ بھی تاریخی ہے، عمران خان اور ان کے وزیر اتنے شرمندہ ہیں کہ انہوں نے غربت اور بے روزگاری کے اعداد و شمار کو اپنے معاشی سروے سے بالکل غائب کردیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ عوام سے اصل اعداد و شمار چھپا سکتے ہیں، وہ عوام سے یہ اعداد وشمار چھپانا چاہتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری تاریخی سطح پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ چھپانا چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے عوام کے لیے سب سے بری خبر یہ ہے کہ غربت میں سب سے زیادہ اضافہ خیبر پختونخوا میں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے حکومت عوام سے یہ اعداد وشمار چھپانا چاہتے ہیں، ہمیں پتا ہے کیونکہ ہمارے ساتھی بے روزگار ہوتے جارہے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ جو لوگ عمران خان کی حکومت آنے سے پہلے برسر روزگار تھے وہ اب بے روزگار بیٹھے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اعداد وشمار چھپانے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، صرف پی پی پی عوامی منشور دے سکتی ہے کیونکہ ہماری پالیسی ہمیشہ عوام دوست اور غریب دوست رہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ اپوزیشن بجٹ کے حوالے سے متحد ہوگی اور اس کے لیے ہمارے اراکین قائد حزب اختلاف کی غیر مشروط حمایت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے وزیر خزانہ جو باتیں کررہے تھے، اس سے لگ رہا تھا کہ وہ کسی اور ملک کے بجٹ اور معیشت کے بارے میں بات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ ملک جہاں عوام تاریخی، بیروزگاری اور مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں، اسی ملک کا وزیر اعظم اور وزیر خزانہ معاشی ترقی کی جو بات کرتے ہیں، اس میں کوئی وزن نہیں ہے اور وہ مصائب سے دوچار عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ اپوزیشن اور سیاسی جماعتوں کے اختلافات اپنی جگہ لیکن ہم نے مل کر اس بجٹ اور اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کا مقابلہ کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں