قصور: گینگ ریپ کے 3 مجرمان کو سزائے موت کا حکم

اپ ڈیٹ 06 اگست 2021
لڑکی کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا — فائل فوٹو: ڈان
لڑکی کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا — فائل فوٹو: ڈان

قصور کی عدالت نے ذہنی معذور لڑکی کے گینگ ریپ میں ملوث 3 مجرمان کو موت کی سزا سنا دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے متاثرہ خاندان کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے مجرمان پر جرمانہ بھی عائد کیا۔

مجرمان نے 13 سالہ لڑکی کو 21 اگست 2019 کو عیسیٰ نگر سے اغوا کیا اور ویران گھر میں اس کا گینگ ریپ کیا تھا۔

لڑکی کے رونے کی آواز سن کر مقامی افراد اور اہل خانہ موقع پر پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: قصور میں ریپ واقعات: مجرمان کو گرفتار نہ کرنے پر پولیس کے خلاف احتجاج

پولیس نے تعزیرات پاکستان کے سیکشن 364 اے ا ور 376 بی کے تحت 3 نامزد اور ایک نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج سجاول خان نے جاوید، شیمون مسیح اور ہارون کو سزائے موت جبکہ یونس کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں