لاہور: خود کو برہنہ کر کے خاتون کو جنسی ہراساں کرنے والا شخص فرار

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2021
خاتون کے شوہر کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا— فائل فوٹو:رائترز
خاتون کے شوہر کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا— فائل فوٹو:رائترز

لاہور کے علاقے گلشن راوی میں گھر کے باہر کھڑی ایک خاتون کے سامنے ایک نوجوان شخص نے خود کو برہنہ کر کے خودنمائی کا بیہودہ مظاہرہ کیا اور فرار ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کلوز سرکٹ کیمرا (سی سی ٹی وی) میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیج کے مطابق اس قابل نفرت عمل کا مظاہرہ کرنے والا شخص موٹر سائیکل پر خاتون کا پیچھا کر رہا تھا۔

پولیس نے کہا کہ لیکن توحید پارک کے قریب واقع خاتون کے گھر کی گلی میں لگے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے کی کوالٹی خراب ہونے کے باعث ملزم کو پہچانا نہیں جاسکا جبکہ پولیس کی حاصل کردہ فوٹیج سے اس کے موٹر سائیکل کا نمبر بھی حاصل نہیں کیا جاسکا۔

تاہم فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص خاتون تک پہنچا اور موٹر سائیکل کھڑی کرنے کے بعد ان کے سامنے نصف برہنہ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: رکشہ سوار خواتین کو ہراساں کرنے کے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

فوٹیج میں دیکھا گیا کہ خاتون اس کی مذموم حرکت سے چونک کر اپنے گھر کے اندر بھاگی اور فوراً ہی اپنے شوہر کے ہمراہ واپس آئی لیکن اس وقت تک مجرم فرار ہوچکا تھا۔

بعدازاں خاتون کے شوہر نے اہلِ علاقہ کو جمع کیا اور انہیں اس ناگوار واقعے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

صلاح الدین بٹ کا کہنا تھا کہ علاقہ مکینوں نے پولیس کو بلایا جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کے بعد واقعے کی تو تصدیق کی لیکن خراب کوالٹی کی وجہ سے اس کا کوئی فائدہ نہ ہوا۔

تاہم پولیس کی جانب سے خاتون کے شوہر کی شکایت پر نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ جب واقعہ پیش آیا تو ان کی اہلیہ اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر آرہی تھی۔

خاتون کے شوہر کا کہنا تھا کہ وہ صدمے میں تھی اور گلی میں پیش آنے والا واقعہ بیان کرنے سے قاصر تھی۔

مزید پڑھیں:لاہور: یوم آزادی پر خاتون کو ہراساں کرنے والے سیکڑوں افراد کے خلاف مقدمہ درج

بعدازاں فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس نے حال ہی میں گریٹر اقبال پارک میں 4 سو افراد کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعے کی یاد تازہ کردی۔

علاقہ مکینوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مجرم کو جلد گرفتار کرنے اور موجودہ قانون میں ترمیم کر کے مقدمے میں جنسی ہراسانی کی ناقابل ضمانت دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایک سینئر وکیل غلام مصطفیٰ چوہدری نے افسوس کا اظہار کیا کہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے قوانین میں عام طور پر خواتین کو چھیڑنے وغیرہ کے لیے کوئی سخت سزا تجویز نہیں کی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ وہ موٹر سائیکل اور مجرم تک پہنچنے کے لیے علاقے میں نصب دیگر سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں