آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ بس شروع ہونے کو ہے۔ یہ عہد کورونا کے بعد آئی سی سی کا پہلا بڑا ایونٹ ہوگا۔ اس ٹی20 ورلڈ کپ کو ابتدائی طور پر بھارت میں منعقد کیا جانا تھا تاہم بعد میں اسے متحدہ عرب امارات اور عمان منتقل کردیا گیا۔ ان خلیجی ریاستوں میں منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ میں کل 16 ٹیمیں مدِمقابل ہوں گی۔

اگرچہ اس ٹی20 ورلڈکپ میں ماضی کے ورلڈ کپ کی نسبت بہت زیادہ تبدیلیاں نہیں ہوں گی تاہم 4 چیزیں ایسی ہیں جو اس ٹی20 ورلڈکپ کو منفرد بناتی ہیں۔

بابر اعظم کا بطور کھلاڑی اور کپتان پہلا ٹی20 ورلڈ کپ

بابر اعظم— تصویر: اے ایف پی
بابر اعظم— تصویر: اے ایف پی

یہ ٹی20 ورلڈکپ پاکستانیوں اور اس سے زیادہ بابر اعظم کے لیے اس لیے منفرد حیثیت رکھتا ہے کہ نہ صرف یہ ان کا پہلا ٹی20 ورلڈکپ ہے بلکہ وہ اپنے پہلے ٹی20 ورلڈ کپ میں ہی بطور کپتان شریک ہورہے ہیں۔

بابر اعظم نے بین الاقوامی ٹی20 کرکٹ میں اپنا ڈیبیو 2016ء میں کیا۔ اس کے بعد سے اب تک وہ 61 ٹی20 مقابلوں میں شرکت کرچکے ہیں۔ ان میچوں میں انہوں نے 46.89 کی بیٹنگ اوسط کے ساتھ کل 2204 رنز بنائے ہیں اور ان میچوں میں 29 کیچز بھی پکڑے ہیں۔ بین الاقوامی ٹی20 میچوں میں ان کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور 122 رنز کا ہے۔

بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے اب تک 28 بین الاقوامی ٹی20 میچ کھیلے ہیں جن میں سے 15 میں ٹیم کو فتح حاصل ہوئی اور 8 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بابر اعظم ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرپاتے ہیں یا نہیں؟

ایسوسی ایٹ ممبر ملک میں ٹی20 ورلڈ کپ کا انعقاد

تصویر: رائٹرز
تصویر: رائٹرز

پہلا آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ جنوبی افریقہ میں منعقد ہوا جبکہ اس کے بعد کے ورلڈ کپ انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا، بنگلہ دیش اور بھارت میں کھیلے گئے۔ یہ تمام ممالک آئی سی سی کے مستقبل رکن تھے۔ تاہم اس سال کا آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ متحدہ عرب امارات اور عمان میں منعقد ہورہا ہے جو آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ ممالک ہیں۔ یوں یہ پہلا ٹی20 ورلڈ کپ ہے جو آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ ممالک میں منعقد کیا جارہا ہے۔

پاپوا نیو گینی اور نمیبیا کی شرکت

جیسا کہ اوپر ذکر ہوچکا ہے کہ اس ٹی20 ورلڈکپ میں کل 16 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ اس ورلڈ کپ میں شامل باقی 14 ٹیمیں تو پہلے بھی ٹی20 ورلڈ کپ کھیل چکی ہیں تاہم پاپوا نیو گینی اور نمیبیا کی ٹیمیں پہلی مرتبہ ٹی20 ورلڈکپ میں شرکت کر رہی ہیں۔

یہ دونوں ٹیمیں کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہیں اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا ان میں سے کوئی ٹیم سپر 12 میں پہنچتی ہے یا نہیں۔

ورلڈ کپ فائنل کا میزبان ملک ٹی20 ورلڈ کپ کا حصہ نہیں ہے

دبئی کرکٹ اسٹیڈیم —تصویر: عادل ملکی
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم —تصویر: عادل ملکی

ماضی میں ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل جن جن ممالک میں کھیلے گئے وہ تمام ممالک خود بھی ٹی20 ورلڈ کپ کا حصہ تھے تاہم اس مرتبہ ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل دبئی میں کھیلا جارہا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ میں شامل نہیں ہے۔ یوں تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوگا کہ جس ملک میں ٹی20 ورلڈکپ کا فائنل کھیلا جائے گا وہ ملک ٹی20 ورلڈکپ کا حصہ نہیں ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں