وزیراعظم، آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ، کورونا کی صورتحال پر بریفنگ

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2021
وزیراعظم اور آرمی چیف کو این سی او سی میں بریفنگ دی گئی—اسکرین گریب
وزیراعظم اور آرمی چیف کو این سی او سی میں بریفنگ دی گئی—اسکرین گریب

وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا دورہ کیا۔

این سی او سی سے جاری بیان کے مطابق این سی او سی کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف محمود گورایہ نے کووڈ-19 کی صورت حال، وبا کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات، ویکسینیشن اور کووڈ-19 کے حوالے سے مستقبل کی انتظامی حکمت عملی پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر ‘این سی او سی کی کوششوں اور وبا کے دوران تحفظ کو یقینی بنانے اور پاکستان کے عوام کی بہتری کے لیے تمام وفاقی اکائیوں کے تعاون کو سراہا’۔

انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ ویکسینیشن مہم اور نان فارماسیوٹیکل انٹروینشنز (این پی آئیز) کے مطلوبہ نفاذ کے لیے اپنی کوششوں کو زیادہ سے زیادہ کریں۔

اس کے بعد وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان کو ان کی ریٹائرمنٹ پر این سی او سی کی یادگاری شیلڈ پیش کی اور این سی او سی میں نیشنل کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے ان کی شان دار خدمات اور کووڈ-19 کے خلاف قومی جنگ میں وسائل کا بلاروک ٹوک انتظام اور تمام اسٹیک ہولڈر سے بلاتاخیر رابطہ کاری کا اعتراف کیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کووڈ-19 کے کیسز میں کمی آرہی ہے اور مسلسل تیسرے روز بھی ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم رہی اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 663 کیسز رپورٹ ہوئے۔

دو روز قبل این سی او سی نے اپنے اعداد وشمار میں بتایا تھا کہ پاکستان میں اگست میں 6 ہزار مریض ایسے تھے جن کی حالت تشویش ناک تھی جو کم کر اب 2 ہزار رہ گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے این سی او سی نے ملک میں کورونا کے کم ہوتے اثر کے پیش نظر ہفتے میں ایک روز کاروبار بند رکھنے کی پابندی بھی ہٹادی تھی اور سینما اور مزارات کو ویکسینٹڈ افراد کے لیے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم بتایا گیا تھا کہ 16 اکتوبر سے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ 31 اضلاع میں این پی آئی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

این سی او سی نے شادیوں کی تقریبات میں مہمانوں کی تعداد 200 سےبڑھا کر 300 کردی تھی اور کھلے مقامات میں شادیوں کی تقریبات میں 300 سے بڑھا کر 500 کی تعداد کردی تھی۔

بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ این پی آئیز کا 28 اکتوبر کو اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں