یورپ، امریکا سے ڈارک ویب پر منشیات، ہتھیاروں کے ’لین دین‘ کے الزام میں 150 افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2021
ان کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب پر جعلی ادویات کے بڑے ڈیلروں کو گرفتار کیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ان کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب پر جعلی ادویات کے بڑے ڈیلروں کو گرفتار کیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی

دی ہیگ: یورپ اور امریکا میں پولیس نے ڈارک ویب پر منشیات، ہتھیاروں اور دیگر غیر قانونی سامان کی بھاری مقدار میں خرید و فروخت کے الزام میں 150 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یوروپول اور امریکی حکام نے کہا کہ انہوں نے 10 ماہ کے آپریشن ’ڈارک ہنٹور‘ میں ایک آن لائن خفیہ ٹریڈنگ مارکیٹ شروع کرتے ہوئے کروڑوں یورو کی نقد اور ورچوئل کرنسی ضبط کر لی ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈارک ویب کے ملزم سہیل ایاز کی نشاندہی پر 12 سالہ بچہ برآمد

ان کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب پر جعلی ادویات کے بڑے ڈیلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ زیادہ تر گرفتاریاں امریکا میں ہوئیں، واشنگٹن سے 65، جرمنی سے 47 اور برطانیہ سے 24 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ بلغاریہ، فرانس، ہالینڈ، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سے گرفتاریاں کی گئیں۔

یہ گرفتاریاں جنوری میں جرمن کی جانب سے ڈارک ویب پر غیر قانونی ’ڈارک مارکیٹ‘ کے خلاف مشترکہ آپریشن کے بعد سامنے آئی ہے۔

ڈارک مارکیٹ کے خلاف مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں اس غیر قانونی کام سے منسوب افراد اور ان کی جانب سے کی جانے والی ادائیگیوں تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔

اس ضمن میں یوروپول کے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن جین فلیپس نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد یہ ہے کہ ڈارک ویب پر کام کرنے والے مجرموں کو قانون کے دائرے میں لایا اور انہیں بے نقاب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرپول کا بچوں کے جنسی کاروبار کی ویب سائٹ پر کریک ڈاؤن، 50 بچوں کو بچالیا

امریکی حکام نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کووڈ 19 کی وبا میں منشیات کی غیر قانونی تجارت ڈارک ویب پر بڑھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب پر کوکین، ایمفیٹامائنز اور ایکسٹیسی جیسی غیر قانونی منشیات کی فروخت عروج پر رہی اور ان منشیات کے ساتھ روایتی ادویات مثلاً فینٹینائل اور میتھمفیٹامین بھی شامل کی جاتی تھیں۔

امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے کہا کہ آپریشن کے دوران امریکا کی جانب سے پکڑی گئی 2 لاکھ سے زیادہ گولیوں میں سے 90 فیصد میں ’جعلی اوپیئڈز یا دیگر منشیات‘ شامل تھی جو صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

واشنگٹن میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں سے زیادہ تر ہائی ویلیو ٹارگٹ تھے۔

اس ضمن میں امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ امریکی گرفتاریوں میں ہیوسٹن، ٹیکساس میں ایک بڑی کارروائی شامل ہے، جس میں آن لائن خفیہ آرڈرز لیے گئے اور میل کے ذریعے ملک بھر کے خریداروں کو منشیات بھیجی گئیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا: بچوں سے ریپ کے واقعات کو چھپانے پر کیتھولک آرج بشپ کو سزا

مجموعی طور پر آپریشن میں 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالر نقد اور ورچوئل کرنسیوں کے ساتھ 45 بندوقیں اور 234 کلوگرام منشیات برآمد کی گئیں جس میں زیادہ تر ایمفیٹامائن، ایکسٹیسی، کوکین اور اوپیئڈز شامل تھیں۔

آپریشن ڈارک ہنٹور کے ذمہ داران نے کہا کہ اطالوی پولیس نے ’ڈیپ سی‘ اور ’برلسکونی‘ کے نام سے دو ملتے جلتے نیٹ ورک کو غیر فعال کردیا ہے۔

خیال رہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ’ڈارک ویب‘ کی اصطلاح ان ویب سائٹ کے لیے استعمال کی جاتی ہیں جو عام سرچ انجن میں نظر نہیں آتی۔

غیرقانونی کاموں کے لیے استعمال کی جانے والی آن لائن ویب سائٹ عام صارفین اور لا انفورسمنٹ اداروں سے بچانے کے لیے ’Tor encryption tool‘ کے ذریعے اپنی شناخت کو چھپالیتے ہیں اور اس سے قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی لاعلم رہے ہیں۔

ڈارک ویب تک رسائی کے لیے خصوصی سافٹ ویئر اور اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں