سب لوگ بچوں کو بائیں جانب ہی کیوں اٹھاتے ہیں؟

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2021
کیا آپ کو اس کی وجہ معلوم ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
کیا آپ کو اس کی وجہ معلوم ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

بچوں کو گود میں تو لیا ہوگا مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ لوگ بچے کو بائیں پہلو میں ہی کیوں اٹھاتے ہیں؟

اور کیا آپ نے کبھی بچوں کو دائیں جانب اٹھا کر رکھنے کی کوشش کی؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر دنیا کی 70 سے 85 فیصد آبادی بچوں کو بائیں ہاتھ میں ہی اٹھاتی ہیں اور اس کے پیچھے چھپی وجہ بہت دلچسپ ہے۔

ویسے والدین اور سائنسدان برسوں سے قیاس کرتے رہے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے اور عام خیال یہ ہے کہ اس کی وجہ دائیں بازو کا زیادہ استعمال ہے۔

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

مگر تحقیق سے ثابت ہوا کہ بائیں ہاتھ کو زیادہ استعمال کرنے والے افراد بھی بچوں کو بائیں پہلو میں رکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بچوں کو بائیں جانب رکھنے کی وجہ بھی بیان کی گئی۔

تحقیق کے مطابق نومولود بچوں کو جسم کے دائیں حصے کی بجائے بائیں پہلو میں اٹھانے کی ترجیح سماجی جذباتی عمل اور ماں اور بچے کے درمیان تعلق کو بڑھانے کا باعث ہوتا ہے۔

مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ جریدے نیچر ایکولوجی اینڈ ایوولوشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسان ہی نہیں اکثر ممالیہ جاندار بچے کو بائیں جانب سے ہی اٹھاتے ہیں اور اس کی وجہ دماغ میں چھپی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کی وجہ جسم کے بائیں حصے کا کنٹرول دماغ کے دائیں حصے کے پاس ہونا ہے۔

فوٹو بشکریہ فلیکر/quinn.anya
فوٹو بشکریہ فلیکر/quinn.anya

یعنی دماغ کا یہ حصہ جسم کے بائیں حصے سے سگنل موصول کرتا ہے اور یہ دماغی حصہ ہی تمام تر جذبات کا مرکز بھی ہوتا ہے۔

دماغ کا دائیاں حصہ ہمیں اپنے ماحول کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور طے کرتا ہے کہ کس صورتحال میں کیا کرنا چاہیے، یعنی تعلق کیسے بنائیں اور اسے مضبوط کیسے کریں وغیرہ۔

دماغٖ کا یہی حصہ والدین کی محبت بڑھانے والے بیشتر احساسات کا باعث بھی ہوتا ہے۔

اور ہاں بچے کو بائیں پہلو میں اٹھانا مختلف فوائد کا باعث بھی بنتا ہے جیسا کہ بچہ اپنی ماں یا باپ کی دھڑکن کے قریب ہوتا ہے، جس سے درجہ حرارت کو ریگولیٹ کرنے اور اسے پرسکون رکھنے میں ممکنہ مدد ملتی ہے۔

مجموعی طور پر بچوں کو گود میں اٹھا کر بائیں جانب رکھنا قابل فہم ہے اور آسان الفاظ میں والدین کے لیے ان کا کام آسان بناتا ہے۔

یقیناً سب والدین ایسا نہیں کرتے مگر تحقیق میں جو وجہ سامنے آئی ہے وہ ضرور دلچسپ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں