نیند کی کمی طالبعلموں کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ

02 نومبر 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

نیند کی کمی طالبعلموں کی ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہے بالخصوص لڑکیوں میں ذہنی امراض کا خطرہ زیادہ بڑھ سکتا ہے۔

یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

فیڈرل یونیورسٹی آف ماٹو گروسو کی تحقیق میں یونیورسٹی میں زیرتعلیم 11 سو سے زیادہ مردوں اور خواتین کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ جن طالبعلموں کی جانب سے ڈپریشن کی علامات کو رپورٹ کیا گیا ان میں نیند کی کمی کا امکان دیگر کے مقابلے میں لگ بھگ 4 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 55 فیصد طالبعلموں کو دن کے اوقات میں شدید غنودگی کے مسئلے کا سامنا تھا۔

خواتین میں نیند کی کمی اور دن کے وقت شدید غنودگی جیسے مسائل کی شرح مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ہے۔

محققین نے بتایا کہ تعلیمی ضروریات کے باعث تناؤ کا سامنا کرنے والے طالبعلموں میں نیند کے مسائل کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس سے تعلیمی کارکردگی اور صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیند کے مسائل طالبعلموں کے نقصان دہ ہوتے ہیں جس سے ان کی تعلیمی زندگی پر متعدد منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اثرات میں توجہ مرکوز کرنے میں ناکامی، غیر حاضری کی زیادہ شرح اور دیگر قابل ذکر ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے اینالز آف ہیومین بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں