آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع میں 4.4 فیصد مارجن اضافے پر اتفاق رائے کے بعد ملک بھر میں جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

حکومت اور آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن چیئرمین عبدالسمیع خان کےدرمیان طویل مذاکرات ہوئے اور معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔

مزید پڑھیں: پیٹرول پمپ مالکان کی ملک گیر ہڑتال: ’ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے’

حکومت کی جانب سے مشیر خزانہ شوکت ترین اور سیکریٹری برائے توانائی ارشد محمود نے آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن سے مذاکرات کیے۔

آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ترجمان جہانزیب ملک نے حکومت کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں جاری ہڑتال ختم کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے منافع کا مارجن 6 فیصد بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت 4.4 فیصد بڑھانےپر تیار ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم فی لیٹر 3.91 روپے وصول کرتے تھے اور اب ہمیں 4.90 روپے فی لیٹر ملیں گے جس کے نتیجے میں اگلے ماہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔

جہانزیب ملک نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں اسی وقت اضافی ہو گا جب اگلے ماہ حکومت نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی، معاہدہ تیار ہو چکا ہے اور اس پر عمل درآمد اگلے ماہ سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیلرز کا 25 نومبر کو ملک بھر میں احتجاجاً پیٹرول پمپس بند رکھنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر حماد اظہر کی جانب سے بنائی گئی سمری پر اتفاق رائے ہو گیا ہے اور حکومت نے اگلے تین ماہ کے دوران منافع کے مارجن میں اضافے کا وعدہ کیا ہے۔

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس پیش رفت سے آگاہ کرتےہوئے کہا کہ تین اچھی خبریں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘پہلی خوش خبری پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ایشن نے ہڑتال ختم کر دی ہے، دوسری سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور تیسری سعودی عرب سے 3ارب ڈالر کی منتقلی کے لیے تمام قانونی معاملات طے ہو گئے اور یہ ڈالر اس ہفتے پاکستان کو مل جائیں گے’۔

قبل ازیں وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا تھا کہ پیٹرول پمپس کی ہڑتال کی آڑ میں کچھ گروپس 9 روپے کا اضافہ کروانا چاہتے ہیں لیکن چند کمپنیوں کو نوازنے کے لیے 9 روپے کا اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔

وزارت توانائی کی جانب سے گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ پیٹرول ڈیلرز کی ہڑتال کے باوجود پی ایس او، حیسکول، گو اور شیل کمپنی کے ماتحت پمپس کھلے رہیں گے۔

تاہم ملک کے مختلف حصوں سے موصول ہونے والی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کمپنیوں کے بھی اکثر پمپس بند ہیں۔

مزید پڑھیں: پیٹرول ڈیلرز کا ملک بھر میں کل سے ہڑتال کا اعلان، اسٹیشنز پر لوگوں کا رش

وفاقی وزیر نے کہا کہ جائز مطالبات مانیں گے لیکن ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے، عوام کو پریشان کرنا درست نہیں۔

دوسری جانب ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی عدم دستیابی کے سبب اکا دکا مقامات کے سوا تمام پیٹرول پمپس بند تھے، جس کے باعث عوام سخت اذیت کا شکار رہے۔

ہڑتال سے ایک روز قبل ہی ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرول پمپس پر طویل قطاریں دیکھی گئیں جس میں گھنٹوں انتظار کے بعد شہری پیٹرول بھرواتے نظر آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں