فیصل واڈا نااہلی کیس: ’آئندہ سماعت پر کوئی نہ آیا تو فیصلہ محفوظ کرلیں گے‘

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2021
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تسلیم شدہ ہے کہ فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے— فائل فوٹو: فیس بک
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تسلیم شدہ ہے کہ فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے— فائل فوٹو: فیس بک

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نااہلی کیس میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل واڈا سمیت تمام فریقین کو آخری موقع دیتے ہوئے تحریری معروضات اور دلائل جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واڈا نااہلی کیس کی سماعت کی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے، شہریت چھوڑی ہے تو اس کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ مقدمات نمٹا کر آئندہ انتخابات کی تیاری کرنی ہے، ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر آئندہ سماعت پر کوئی نہ آیا تو فیصلہ محفوظ کر لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نااہلی کیس: فیصل واڈا کی الیکشن کمیشن میں سماعت رکوانے کی درخواست مسترد

فیصل واڈا کے وکیل اپنے اہل خانہ کی علالت کے باعث پیش نہ ہوئے، جس پر الیکشن کمیشن کے رکنِ سندھ نے معاون وکیل کے پاس کیس کی فائل نہ ہونے پر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ طے کر کے آئے ہیں کہ کیس چلنے نہیں دینا۔

چیف الیکشن کمشنر نے فیصل واڈا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تحریری دلائل جمع کروا دیں، فیصلہ محفوظ کرلیتے ہیں، دوسرا آپشن یہ ہے کہ خود دلائل دے دیں گے توفیصلہ کرلیں گے۔

فیصل واڈا نے پیدائشی طور پر دوہری شہریت رکھنے کا مؤقف اپنایا تو چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سوال یہی ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت آپ کے پاس دوہری شہریت تھی یا نہیں۔

فیصل واڈا نے کہا کہ کسی بھی ملک کی کاغذی کارروائی کا علم نہیں، پاسپورٹ سرنڈر کردیا تھا، شہریت چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ کا اب علم ہوا ہے، اسے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر 7 سرٹیفکیٹس چل رہے ہیں، کس کو درست مانوں؟معلوم نہیں درخواست گزار کہاں سے سرٹیفکیٹ لے کر آگئے۔

فیصل واڈا نے کیس خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے جواب کے لیے مزید مہلت طلب کی۔

جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے دو ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، ہمیں مقدمات نمٹا کر آئندہ انتخابات کی تیاری کرنی ہے، مزید التوا کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

بعدازاں کمیشن نے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔

دوہری شہریت کا معاملہ

خیال رہے کہ سال 2020 کے اوائل میں ایک انگریزی اخبار 'دی نیوز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:فیصل واڈا کو نااہلی کیس میں جواب دینے کا آخری موقع

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کر دیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں