پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت نے وزیراعظم عمران خان کو ’نئے آرمی چیف کے تقرر‘ کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس پر ملک بھر سے شدید ردِ عمل آئے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے عامر لیاقت نے کہا کہ انہیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ وزیراعظم نیا آرمی چیف مقرر کرنے والے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تباہ کن ہوگا اور اس کے خلاف سب سے خطرناک آواز میری ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:تحریک عدم اعتماد: عامر لیاقت نے گورنر سندھ، پی ٹی آئی اراکین کو آڑے ہاتھوں لے لیا

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’جنرل قمر جاوید باجوہ اور پورا ادارہ قابل احترام ہے، بلوچ ریجمنٹ سے لے کر آرمی چیف کے عہدے تک جنرل باجوہ کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے متعلق بات کرنا غیر جمہوری نہیں کیوں کہ ہم نے انہیں (ایکسٹینشن کے لیے) ووٹ دیے ہیں۔

پی ٹی آئی ایم این نے کہا کہ جو آپ کے اپنے ہیں انہیں آپ نے چھوڑ کر رکھا ہوا ہے، جن سے آپ مل رہے ہیں جو وزرا ہیں وہ جتنا آپ کو تباہ کررہے ہیں کوئی اور نہیں کررہا۔

عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس پر جو حملہ ہوا اس نے ہماری پارٹی کی ساکھ کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں ہم جمہوریت کے پاسدار نہیں رہے، اشتعال میں آگئے، شدت پسند ہوگئے۔

مزید پڑھیں:عامر لیاقت حسین نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا

انہوں نے کہا کہمنحرف اراکین بھی ہمارے اپنے ہیں، جنہیں جانا ہے انہیں جانا ہے جانیں دیں جو آپ کے اپنے ہیں آپ کے ساتھ رہیں گے۔

انہوں نے وزیراعظم پر زور دیا کہ جو کچھ سندھ ہاؤس میں ہوا آپ کو اس کی مذمت کرنی چاہیے، آپ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مشورے لیں جنہوں نے صورتحال سنبھالنے کی کوشش کی اور یہ جو 2، 3 مولا جٹ آئے ہوئے ہیں گنڈاسے لے کر انہیں بٹھادیں۔

تبصرے (0) بند ہیں