آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی شان دار بیٹنگ، 349 رنز کا ریکارڈ ہدف عبور

31 مارچ 2022
امام الحق اور بابراعظم نے سنچریاں بنائیں—فوٹو: اے ایف پی
امام الحق اور بابراعظم نے سنچریاں بنائیں—فوٹو: اے ایف پی
بین میک ڈرمٹ نے شان دار سنچری بنائی—فوٹو: اے پی
بین میک ڈرمٹ نے شان دار سنچری بنائی—فوٹو: اے پی
پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— فوٹو: پی سی بی
پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— فوٹو: پی سی بی

پاکستان نے کپتان بابراعظم اور اوپنر امام الحق کی شان دار سنچریوں کی مدد سے ریکارڈ ہدف حاصل کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 6 وکٹوں سے شکست دی اور سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے تین میچوں کی سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

آسٹریلیا نے جب بیٹنگ کا آغاز کیا تو پہلے اوور کی تیسری گیند پر کپتان ایرون فنچ کی وکٹ سے محروم ہوگئی جب شاہین شاہ آفریدی نے ان کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔

دوسری وکٹ کی شراکت میں گزشتہ میچ کے ہیرو ٹریوس ہیڈ اور بین میک ڈرمٹ کے درمیان 162 رنز کی شان دار شراکت ہوئی اور اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔

زاہد محمود نے پاکستان کو دوسری کامیابی ٹریوس ہیڈ کو آؤٹ کرکے دلائی جبکہ وہ 70 گیندوں پر 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنا کر خطرناک ثابت ہو رہے تھے۔

میک ڈرمٹ کا ساتھ دینے مارنس لبوشین میدان میں آئے اور ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

آسٹریلیا کا اسکور 35 اوورز میں 237 رنز پر پہنچا تھا کہ 108 گیندوں پر 10 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 104 رنز بنانے والے مک ڈرمٹ محمد وسیم کی گیند پر حارث رؤف کا کیچ دے گئے۔

مارنس لبوشین 59 رنز بنا کر خوشدل شاہ کی وکٹ بنے تاہم اس وقت آسٹریلیا کا اسکور 44 ویں اوور میں 272 تک پہنچ گیا تھا۔ الیکس کیری آؤٹ ہونے والے پانچویں بلے باز تھے، جن کی اننگز 5 رنز تک محدود رہی، انہیں محمد وسیم نے آؤٹ کیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے آسٹریلیا کے دیگر بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔

کیمرون گرین بھی 5 رنز بنا سکے اور 301 رنز پر شاہین شاہ آفریدی کی وکٹ بنے۔

مارکوس اسٹوئنس ایک رن کے فرق سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر پائے اور 33 گیندوں پر 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 49 رنز بنا کر شاہین شاہ کا نشانہ بنے۔

آسٹریلیا کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز شان ایبٹ تھے جنہوں نے 16 گیندوں کا سامنا کیا اور 28 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی چوتھی وکٹ بنے۔

آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 348 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، محمد وسیم نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ہدف کے تعاقب میں تجربہ کار اوپنر فخر زمان اور امام الحق نے 118 رنز کا شان دار آغاز فراہم کیا۔

فخر زمان 64 گیندوں پر 67 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 7 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔

دوسری وکٹ میں امام الحق اور کپتان بابراعظم نے 111 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور 229 رنز تک پہنچایا۔

امام الحق نے مسلسل دوسری سنچری بنائی اور 97 گیندوں میں 106 رنز کی بہترین اننگز کھیلی، جس میں 6 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔

کپتان بابراعظم نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور پاکستان کو فتح کی امید دلاتے ہوئے 83 گیندوں پر 11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 114 رنز بنا کر لبوشین کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔

محمد رضوان 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 317 رنز تھا۔

خوشدل شاہ نے اہم وقت میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور افتخار احمد نے ان کا دوسرے اینڈ سے ساتھ نبھایا۔

دونوں بلے بازوں نے مزید کسی نقصان کے ٹیم کو ریکارڈ فتح دلائی۔

پاکستان نے 49 اوورز میں 4 وکٹوں پر 352 رنز بنا کر ملکی تاریخ میں سب سے بڑا ہدف حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی بنایا۔

خوشدل شاہ اور افتخار احمد نے آؤٹ ہوئے بغیر بالترتیب 27 اور 11 رنز بنائے۔

آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

بابراعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

قبل ازیں پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور حسن علی کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا تھا۔

آسٹریلیا نے گزشتہ میچ کی فاتح الیون کو برقرار رکھا تھا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان کو پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان کو 88 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، فخر زمان، امام الحق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، خوشدل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف اور زاہد محمود۔

آسٹریلیا: ایرون فنچ (کپتان)، ٹریوس ہیڈ، بین میک ڈرمٹ، مارنس لبوشین، مارکس اسٹوئنس، کیمرون گرین، ایلکس کیری، شان ایبٹ، نیتھن ایلس، ایڈم زامپا اور مچل سویپسن۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں