روس نے 5 'طاقتور میزائلوں' سے لویف شہر پر حملے کیے، یوکرین

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2022
روس کی جانب سے اپنے مغرب نواز پڑوسی ملک پر حملہ کرنے کے بعد سے اب تب لڑائی سے بچا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز
روس کی جانب سے اپنے مغرب نواز پڑوسی ملک پر حملہ کرنے کے بعد سے اب تب لڑائی سے بچا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز

یوکرین کے شہر لویف کے میئر نے کہا ہے کہ 5 طاقتور روسی میزائلوں نے یوکرین کے مغرب میں واقع شہر کو نشانہ بنایا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق لویف شہر تقریباً دو ماہ قبل روس کی جانب سے اپنے مغرب نواز پڑوسی ملک پر حملہ کرنے کے بعد سے اب تک لڑائی سے بچا ہوا تھا۔

لویف کے ایک شہری نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رہائشی عمارتوں کے اوپر آسمان پر سرمئی دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے جاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:روس کی یوکرین کے مختلف شہروں پر بمباری، دارالحکومت کیف کی جانب پیش قدمی

شہر کے میئر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں لکھا کہ شہر میں ایمرجنسی خدمات موجود ہیں۔

لویف شہر میں یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب روس نے دارالحکومت کیف اور اس کے ارد گرد مزید مشرق میں حملے تیز کر دیے ہیں اور فوجی ہارڈویئر تیار کرنے والی متعدد تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

یوکرین کے صدر کے معاون نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں لکھا کہ پرانے یورپی شہر کے انفراسٹرکچر پر ایک ساتھ 5 طاقتور میزائل حملے کیے گئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے مزید کہا کہ روسی یوکرین کے شہروں پر وحشیانہ فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور پوری دنیا کے سامنے یوکرین کے شہریوں کو مارنے کو اپنا حق قرار دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:روس نے یوکرین کے اہم شہر 'خرسون' کا کنٹرول حاصل کرلیا

یوکرین کے قومی ریلوے کے سربراہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ حملوں سے کام کے کچھ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے اور ممکنہ طور پر خدمات کی فراہمی میں کچھ تاخیر ہوگی لیکن حملے کے نتیجے میں کوئی مسافر یا عملہ زخمی نہیں ہوا ۔

انہوں نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ایک ریلوے ٹریک سے ملحقہ ایک عمارت سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتا ہوئے دکھائی دیتا ہے۔

لویف پر حملوں کے بعد کسی بھی ہلاکت یا زخمی ہونے کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

شہر کے میئر نے کہا ہے کہ شہر میں مارچ کے آخر میں روس نے حملے کیے تھے جن میں ایندھن کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا تھا اور حملے میں 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:روسی صدر کو اندازہ نہیں آگے کیا ہونے والا ہے، جو بائیڈن

قبل ازیں 18 مارچ کو شہر کے ہوائی اڈے کے قریب ہوائی جہاز کی مرمت کے کارخانے پر بمباری کی گئی تھی، تاہم، بمباری میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

روسی کروز میزائلوں نے 13 مارچ کو لویف کے شمال مغرب میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک بڑے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا جس میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 134 زخمی ہوئے تھے۔

پولینڈ کی سرحد کے قریب واقع لویف شہر بے گھر افراد کے لیے ایک پناہ گاہ بن گیا ہے اور یہاں جنگ کے آغاز کے دنوں میں ایسے کئی مغربی سفارتخانوں کی میزبانی کی گئی جو کیف سے منتقل کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں