بجلی مزید 4 روپے 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 31 اگست 2022
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

مہنگائی اور بھاری بھرکم بجلی کے بلوں سے پریشان صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ایک ماہ کے لیے بجلی مزید 4 روپے 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیدی۔

منظوری جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے بجلی 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

نیپرا کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے سے متعلق تفصیلی فیصلہ اور نوٹفیکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔

فیصلے سے متعلق نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 7ارب 42 کروڑ روپے کااضافی بوجھ پڑا، ایل این جی کی قلت سے 6 ارب 93 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا۔

نیپرا حکام نے اضافے کی وجوہات سے متعلق مزید کہا کہ بلو کی، چائنہ پاور پلانٹ، ہلمور، سفاہر پاور پلانٹ کی جگہ مہنگے پلانٹس چلائے گئے۔

نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ سی پی پی اے کی درخواست سے 35 پیسے کمی کی گئی ہے، یہ پیسے بھی گزشتہ ماہ کی مناسبت سے کافی کم ہیں جو خوش آئند ہے۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 9.89 روپے اضافہ، کراچی کے صارفین 11.37 روپے اضافی ادا کریں گے

نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کل کا فیصلہ صرف ایک ماہ کے لئے ہے، عدالت کا فیصلہ جون کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے لئے ہے۔

دوسری جانب، سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ اگر فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 103 ارب روپے نہ ملے تو بجلی کی پیداوار جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے کہا کہ یہ عالمی سطح پر فیول کی لاگت بڑھنے کا اثر ہے، زیادہ تر پاور پلانٹس کو پلانٹس زبردستی بند کرنے پڑیں گے، عدالت کا یہ فیصلہ چیلنج کریں گے۔

واضح رہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے جولائی میں استعمال ہونے والی بجلی کی زیادہ لاگت کی وجہ سے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں مزید 64 ارب روپے اضافی حاصل کرنے کے لیے فی یونٹ 4 روپے 69 پیسے بڑھانے کے لیے 21 اگست کو درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

پاور ڈویژن کے ذیلی ادارے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے جولائی میں صارفین کو فروخت کی جانے والی بجلی کے لیے ڈسکوز کی جانب سے ماہانہ 4 روپے 69 پیسے ایف سی اے کا مطالبہ کیا تھا۔

سی پی پی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ جولائی میں صارفین سے ایندھن کی قیمت 6روپے 29 پیسے فی یونٹ وصول کی گئی جب کہ اصل ایندھن کی لاگت 10روپے 98 پیسے فی یونٹ آئی تھی، اس لیے تقریباً 4روپے 69 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل، 28 جولائی کو بھی (نیپرا) نے ملک کے مختلف علاقوں کے صارفین کے لیے جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی تھی۔

خیال رہے کہ نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں