گوگل اور ایپل کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2022
ٹم کک نے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس بھی کیا—فوٹو: اپلاس
ٹم کک نے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس بھی کیا—فوٹو: اپلاس

امریکی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنیز ’گوگل‘ اور ’ایپل‘ نے پاکستان میں سیلاب سے آنے والی تباہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرین کی بحالی کے لیے فنڈز کا اعلان کردیا۔

پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ (یو این) نے بھی عالمی برادری سے ہنگامی 16 کروڑ ڈالر کی امداد کی اپیل کی ہے جب کہ متعدد ممالک نے بھی پاکستانی متاثرین کی بحالی کا اعلان کر رکھا ہے۔

ملک کے چاروں صوبوں کے علاوہ گلگت اور آزاد کشمیر سے بھی بارشوں سے تباہی ہوئی ہے، تاہم بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ سندھ اور بلوچستان میں تباہی ہوئی ہے، جہاں متعدد شہر ڈوب چکے ہیں۔

پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ’گوگل‘ نے 11 کروڑ روپے فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

گوگل کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملٹی نیشنل کمپنی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 11 کروڑ روپے کے نقد فنڈز فراہم کرے گی۔

گوگل کی جانب سے سیلاب سے ملک میں ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس بھی کیا گیا اور متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا گیا۔

گوگل کی طرح آئی فون بنانے والی ٹیکنالوجی کمپنی ’ایپل‘ نے بھی پاکستانی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے فنڈز کا اعلان کردیا۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ٹم کک نے اپنی ٹوئٹ میں پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے آنے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ ان کی دعائیں اور نیک خواہشات متاثرین کے ہمراہ ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ سیلاب نے پاکستان میں تباہی مچادی، جس سے انسانی زندگی مشکل بن گئی اور ان کے احساسات ان متاثرین کے ساتھ ہیں جو اس سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں۔

ٹم کک نے اعلان کیا کہ ان کی کمپنی سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد کے لیے عطیات فراہم کرے گی، تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کی کمپنی کتنے فنڈز مہیا کرے گی۔

ٹم کک کے اعلان پر درجنوں لوگوں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور لوگوں نے ان کے جذبے اور کمپنی کی تعریفیں بھی کیں۔

تاہم بعض پاکستانی لوگوں نے ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ان سے گزارش کی کہ وہ اپنے عطیات کسی فرد کے ہمراہ پاکستان بھیجیں، ورنہ ان کے فندز کرپٹ سیاستدان کھا جائیں گے۔

اسی طرح بعض افراد نے ان سے فرمائش کی کہ وہ امپورٹڈ حکومت کو فنڈز فراہم کرنے کے بجائے سابق وزیر اعظم عمران خان کو فنڈز دیں، تاکہ ان کے عطیات حقیقی متاثرین تک پہنچیں۔

تبصرے (0) بند ہیں