اسحٰق ڈار امریکا روانہ، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2022
امریکا روانگی سے قبل اسحٰق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں صرف 6 سے 7 ماہ باقی ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
امریکا روانگی سے قبل اسحٰق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں صرف 6 سے 7 ماہ باقی ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اہم سرکاری دورے پر امریکا روانہ ہوگئے۔

وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ اپنے دورے کے دوران وزیر خزانہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔

توقع ہے کہ اسحٰق ڈار اپنے دورہ امریکا کے دوران ان عالمی مالیاتی اداروں کے اہم عہدیداروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ دو طرفہ قرضوں کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کیلئے کوشاں

وزیر خزانہ امریکا میں مرکزی بینکرز، وزرا، نجی شعبے کے ایگزیکٹوز اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال بھی کریں گے۔

ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے علاوہ دیگر اہم مصروفیات کے لیے دورہ امریکا پر روانہ ہونے سے قبل وزیر خزانہ نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کو تمام شرائط کے ساتھ باعزت طریقے سے مکمل کرنے اور بانڈ ہولڈرز اور پیرس کلب کے قرض دہندگان کو وقت پر ادائیگی کے عزم کا اعادہ کیا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پیرس کلب کے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ ان قرض دہندگان کا مجموعی قرض کُل غیر ملکی قرضوں کے 11 فیصد سے زیادہ نہیں ہے اور اس سے سال بھر میں قرضوں میں ملنے والا ریلیف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر سے کم ہوگا جبکہ پاکستان پیرس کلب ممالک کا تقریباً 10 ارب 70 کروڑ ڈالر کا مقروض ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ جب ہم بیرونی ادائیگیوں کے لیے 32 سے 34 ارب ڈالر کا بندوبست کرنے جارہے ہیں تو مزید ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا بندوبست کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے اسحٰق ڈار کو سینیٹ میں قائدِ ایوان نامزد کردیا

انہوں نے کہا کہ 25 اکتوبر کو آئی ایم ایف کا نواں جائزہ اجلاس ہونا ہے، ایسے وقت میں جب آئی ایم ایف معاہدے کی تکمیل آخری مراحل میں ہے تو اس پر دوبارہ مذاکرات کے لیے کسی بھی غور کا کوئی امکان نہیں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں صرف 6 سے 7 ماہ باقی ہیں، عزت اور وقار کے ساتھ اس کی کامیاب تکمیل کے خواہشمند ہیں، یہ دوسرا آئی ایم ایف پروگرام ہوگا جو میری زیر قیادت اقتصادی ٹیم کے تحت اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: موڈیز کو کہہ دیا کریڈٹ ریٹنگ میں تنزلی نہ کریں ورنہ مناسب جواب دیں گے، وزیر خزانہ

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کے لیے پیرس کلب نہیں جائے گی اور نہ ہی بانڈز کی میچورٹی کو آگے بڑھائے گی۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان تاریخ کے بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہا ہے جس سے تقریباً سوا 3 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

عالمی بینک نے رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ تباہ کن سیلاب اور تاریخی مہنگائی کی وجہ سے 2.5 سے 4 فیصد آبادی یا تقریباً ایک کروڑ مزید افراد خط غربت سے نیچے جاسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں