شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکا، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے 4 اہلکار زخمی

24 اکتوبر 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شلوبر میں دہشت گرد کو ہلاک کردیا—فائل فوٹو:اے ایف پی
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شلوبر میں دہشت گرد کو ہلاک کردیا—فائل فوٹو:اے ایف پی

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکے میں پاک فوج کے ذیلی ادارے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں ہونے والے دھماکے میں زخمی 4 اہلکاروں میں سے 2 شدید زخمی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مبینہ طور پر کمبل لپیٹے ہوئے کم عمر خودکش حملہ آور نے ایف ڈبلیو او کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا، دھماکے میں زخمی ہونے والے 4 اہلکاروں کی شناخت سپاہی عاشق حسین، سپاہی محمد حسین، سپاہی محمد زبیر اور سپاہی محمد عقیل کے ناموں سے ہوئی جنہیں سی ایم ایچ بنوں منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کا جوان شہید

دوسری جانب، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر ضلع کے علاقے شلوبر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث تھا جب کہ اس کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا۔

اس سے قبل جمعہ کے روز خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا جب کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں حسن خیل چوکی پر تعینات پاکستانی فوج پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے سپاہی وقار علی شہید ہوگئے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کے تین جوان شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق 32 سالہ شہید اہلکار وقار علی کا تعلق صوابی سے ہے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مسلسل افغانستان کو مؤثر بارڈر منیجمنٹ یقینی بنانے کی درخواست کرتا آ رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے لیے افغانستان کی زمین کو استعمال کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے، پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔

خیال رہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں جہاں پاک فوج کے متعدد جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

21 اکتوبر کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلعے شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے.

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے اسپین وام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرلیا گیا تھا.

واضح رہے کہ اس سے قبل 30 ستمبر کو آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں کی جانب سے ہونے والی فائرنگ میں پاک فوج کا ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

اسی طرح 26 ستمبر کو پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے شدید تبادلے میں 2 فوجی جوان شہید جبکہ ایک دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔

آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں