شہباز شریف سے تلخ کلامی، مسلم لیگ(ن) کا وزیراعظم آزاد کشمیر سے معافی مانگنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2022
عطا اللہ تارڑ نے صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر اور سابق اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی شاہ غلام قادر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی—فوٹو : ایس ایس/پی ایم ایل (این) ٹوئٹر
عطا اللہ تارڑ نے صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر اور سابق اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی شاہ غلام قادر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی—فوٹو : ایس ایس/پی ایم ایل (این) ٹوئٹر
مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے شہباز شریف کا پتلا بھی نذر آتش کیا—فوٹو : افتخار اے خان/طارق نقاش
مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے شہباز شریف کا پتلا بھی نذر آتش کیا—فوٹو : افتخار اے خان/طارق نقاش

مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس پر اپنے کاروباری مفادات کے تحفظ کے لیے مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے وزیر اعظم شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کی جانب سے یہ الزام ایک ایسے موقع پر عائد کیا گیا جب ایک دن قبل شہباز شریف اور سردار تنویر الیاس کے درمیان منگلا ڈیم کی تقریب کے دوران تکرار ہوئی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے صدر اور آزاد کشمیر اسمبلی کے سابق اسپیکر شاہ غلام قادر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے الزام عائد کیا کہ سردار تنویر الیاس ’تاج ریزیڈنشیا‘ نامی ایک ہاؤسنگ اسکیم بغیر کسی این او سی کے چلا رہے ہیں اور اس غیرقانونی عمل کے تحفظ کے لیے وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے سینٹورس مال میں آگ لگنے سے قبل 4 نوٹسز جاری کیے گئے تھے جو کہ مال کی عمارت میں خلاف ورزیوں اور طے شدہ منصوبوں پر عمل نہ کرنے کے حوالے سے تھے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ غلام قادر نے وزیر اعظم کے ساتھ بدتمیزی اور قومی مفاد کو نقصان پہنچانے پر وزیر اعظم آزاد کشمیر سے شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ آزاد کشمیر میں 8 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے بعد سردار تنویر الیاس کے خلاف احتجاجی مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سردار تنویر الیاس آزاد کشمیر کی نوجوان نسل کے ذہنوں میں پاکستان کے خلاف زہر گھولنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا فائدہ صرف بھارت کو ہی ہوگا، انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا آپ مودی کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟‘۔

شاہ غلام قادر نے مظفر آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کا پتلا نذر آتش کیے جانے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں کلین سوئپ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مجموعی طور پر زیادہ نشستیں حاصل کر چکی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مظفرآباد کا میئر مسلم لیگ (ن) سے ہو گا جبکہ مظفرآباد ضلعی کونسل کا وائس چیئرمین مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کا مشترکہ امیدوار ہو گا، نیلم، راولاکوٹ، حویلی اور پلندری کی ضلعی کونسلوں میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

دریں اثنا آزاد کشمیر میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے نومنتخب کونسلرز سمیت درجنوں کارکنان نے اپنے رہنما اور وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی ’توہین‘ کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے ’امپورٹد حکومت‘ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے شہباز شریف کا پتلا بھی نذر آتش کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔

دریں اثنا ایک بیان میں آزاد جموں و کشمیر کے سینیئر وزیر خواجہ فاروق احمد نے وزیر اعظم شہباز شریف کو یاد دہانی کروائی کہ وہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں سے خطاب کے لیے میرپور نہیں آئے تھے بلکہ ایک ایسے منصوبے کے لیے آئے تھے جو کہ پاکستان کی خوشحالی کے لیے کشمیری عوام کی جانب سے اپنے گھروں اور چولہے چھوڑنے پر رضامندی کے بعد ہی ممکن ہوسکا، اس لیے شہباز شریف آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کو اعتماد میں لینے کے پابند ہیں۔

ایک ویڈیو پیغام میں آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) راجا فاروق حیدر نے واپڈا کو ایک ’سامراجی ادارہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا کی جانب سے وزیر اعظم آزاد کشمیر کی پی ٹی آئی سے وابستگی کے باوجود ان کی توہین کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں