ایران: سڑک پر رقص کرنے والے نوجوان جوڑے کو ساڑھے 10 سال قید کی سزا

اپ ڈیٹ 02 فروری 2023
جوڑے پر عریانیت کو فروغ دینے، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے جرم پر سزا سنائی گئی — فوٹو: ٹوئٹر
جوڑے پر عریانیت کو فروغ دینے، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے جرم پر سزا سنائی گئی — فوٹو: ٹوئٹر

ایران کے نوجوان جوڑے کی جانب سے سڑک پر رقص کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے بعد انہیں ایرانی پولیس نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے جرم میں ساڑھے 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایران میں نوجوان جوڑے کو سڑک پر رقص کرنے پر ساڑھے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق جوڑے پر عریانیت کو فروغ دینے، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے جرم پر سزا سنائی گئی۔

دوسری جانب ایران کی ’میزان‘ نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ بلاگرز اسطیازۃ حقی اور امیر محمد احمدی کو 5،5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، دونوں نے مشترکہ طور پر قومی سلامتی کے خلاف اقدام کیا اور یہ عمل انہوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے کیا جہاں ان کے لاکھوں فالوورز ہیں۔

ایران کے خبر رساں ادارے ’ہرانا‘ کے مطابق جوڑے پر عریانیت پھیلانے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں گزشتہ برس ایک 21 سالہ خاتون مہسا امینی کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں جس کے بعد پولیس مظاہرین کو گرفتار کرکے انہیں جیل بھیج رہی ہے، کئی مظاہرین کو پھانسی بھی دی جاچکی ہے۔

ایرانی حکومت نے ان مظاہروں کو ’فساد‘ کا نام دیا تھا، تہران پولیس کے مطابق انہوں نے مہسا امینی کو ’حجاب ٹھیک سے نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا‘ جو تمام خواتین کے لیے لازمی قانون ہے۔

مہسا امینی کی موت کے بعد مبینہ طور پر سیکڑوں افراد کی اموات بھی رپورٹ ہوچکی ہیں۔

خیال رہے کہ 8 دسمبر 2022 کو ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سڑک بند کرنے اور مسلح افواج کے اہلکار کو زخمی کرنے کے الزام میں ایک شہری کو پھانسی دے دی گئی تھی جو مظاہرین کو دی جانے والی پہلی سزا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں