خیبرپختونخوا کے ضلع باڑہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) نے خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں حملے کی تصدیق کی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ خیبر کے ضلع باڑہ کے عمومی علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ نائب صوبیدار حضرت گل اور جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ سپاہی نذیر اللہ محسود شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقے میں کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے علاقے کی کلیئرنس کا عمل جا ری ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے فوجیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جہاں سب سے زیادہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

گزشتہ روز (7 اپریل) کو خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں دستی بم حملے میں پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) شہید اور دو کانسٹیبل زخمی ہو گئے تھے۔

صوابی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا اے ایس آئی ساحر خان اور کانسٹیبل گل نصیب اور اعجاز افطار سے قبل یار حسین بازار کے علاقے میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈیوٹی سر انجام دینے کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے افطار کے لیے یار حسین تھانے کی جانب جا رہے تھے کہ نامعلوم ملزمان/عسکریت پسند ان کی گاڑی کے اندر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے۔

اس سے قبل رواں ہفتے کے اوائل میں کوہاٹ پولیس کے اہلکار ایاز اور قاسم پر میرزئی کے علاقے بنوں روڈ پر اس وقت شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا جب وہ نماز تراویح کی سیکیورٹی ڈیوٹی دینے کے لیے مسجدِ ابوبکر اور مسجدِ حمزہ کی جانب جارہے تھے جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں