تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی بات کے ذمہ دار خود عمران خان ہیں، مریم اورنگزیب

اپ ڈیٹ 07 جون 2023
مریم اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کا استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑا ہے —فوٹو:ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کا استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑا ہے —فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اگر آج ملک کے اندر کوئی بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، اگر ان کی جماعت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو اس کا ذمے دار عمران خان ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ بجٹ تیاری کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے، ہم نے پچھلے بجٹ میں آئی ٹی، زراعت، یوتھ پروگرام، ایکسپورٹ ڈریون، سولرائزیشن کا پورا اسٹرکچر دیا تھا، اس دفعہ اس کا ایجنڈا یہ ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے، دولت امیر طبقے سے غریبوں کی طرف منتقل ہو، جن چیزوں کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے، اس کا ریلیف براہ راست عوام تک پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ جن اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں جیسے آٹا، گندم، کوکنگ آئل، پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہیں، پہلے ہم نے کسان پیکج دیا، اب اس کی دوسری قسط میں برآمدات، آئی ٹی، انرجی اور پاور کا سیکٹر، سولرائزیشن، نوجوانوں کے لیے بہت بڑا پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے، اس حوالے سے حتمی تجاویز کے لیے اجلاسوں کی صدارت وزیر اعظم کر رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں تباہ شدہ معیشت کو مثبت اشاریے میں تبدیل کرنا، معیشت کے استحکام کی سمت ٹھیک کرنا اتحادی حکومت کا تعمیری کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں معاشی استحکام آہی نہیں سکتا جب تک کہ وہاں سیاسی استحکام نہ ہو، معیشت کا استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑا ہے، یہ دونوں چیزیں آپس میں باہم منسلک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2018 تک جو ترقی کا سفر تھا جس میں مہنگائی میں کمی، سی پیک کا آغاز، آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل ہوئی، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، یہ سب نواز شریف کے وژن کے مطابق ہوا، کیونکہ انہوں نے تمام صوبوں میں سیاسی استحکام کے لیے وہاں اکثریت حاصل کرنے والی جماعتوں کو حکومت بنانے کا موقع دیا جب کہ اس وقت میں ایک مائنڈ سیٹ اسی طرح گالیاں دیتا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابقہ حکومت نے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، معیشت کا جنازہ نکالا، مہنگائی میں اضافہ کیا، ترقی کرتی معیشت کو تباہ کیا، آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کی، اس کو معطل کیا، ان کا مشن ملک کی بربادی، معیشت کی تباہی تھا، کوئی ملک پاکستان سے بات نہ کرے، تمام دوست ممالک ناراض ہوجائیں، کشمیر کا سودا ہوجائے، معیشت کا جنازہ نکل جائے، عوام کا روزگار ختم ہوجائے، ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ پناہ دی جائے۔

انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف اور ان کی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں جو معاشی اور سیاسی استحکام نہیں آرہا، اس کا ذمہ دار یہ مائنڈ سیٹ اور یہ مشن ہے، اس وقت کاروبار داؤ پر لگا ہے، اس ملک میں اس وقت جو انسانی حقوق کی پامالی ہے، ہم نےکہا تھا کہ حساس تنصیبات پر حملہ کرو، ہم نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ بناؤ اور شہدا کی نشانیوں اور یادگاروں کی بے حرمتی کرو، ان پر پتھر مارو۔

سابق وزیراعظم کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ ایک منصوبہ بندی کے تحت ایک ذہن سازی کے تحت اس مشن کی جانب چلتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ملک سے مہنگائی ختم نہ ہو، معاشی استحکام نہ ہو، دہشت گردی ختم نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام لگایا کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا، جیلوں میں خواتین کے انسانی حقوق پامال کیے گئے،کہا گیا کہ کرنل تنویر نے حملہ کیا، تصاویر آگئیں، ان خواتین نے باہر آکر کہا کہ ہمارے ساتھ کسی قسم کا کوئی برا سلوک نہیں ہوا، وہ وضاحتیں دے رہی ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوا۔

’پاکستان کے معاشی، دفاعی، قومی مفادات کو نقصان پہنچانا پی ٹی آئی کا مشن ہے‘

انہوں نے کہا کہ جب ان کے تمام منصوبے، تمام سازشیں ناکام ہوگئیں تو چیئرمین پی ٹی آئی باہر بیٹھ کر میڈیا کے ساتھ کہتا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق پامال ہوگئے ہیں، ان کو کہتا ہے کہ آپ پاکستان کی فوجی امداد بند کردیں، اس کے اوپر پابندیاں لگادیں، یہ تو وہ بات ہے جو پاکستان اور اس کے دفاع کے دشمن کو کرنی چاہیے کہ پاکستان کی ملٹری امداد بند کردیں، ان کے پاس جاکر ترلے منتیں کرتا ہے کہ پاکستان پر پابندیاں لگائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اب یہ وہ مشن حاصل کر رہے ہیں جو پاکستان کے دشمن کرتے ہیں جن کو پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کے ساتھ کوئی سروکار نہیں ہے، یہ 9 مئی ایسے ہی نہیں ہوا، یہ پورا مشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانا پی ٹی آئی کا مشن ہے، امریکی ملٹری امداد رکوانا پاکستان دشمن ایجنڈا اور سانحہ 9 مئی کی کڑی ہے۔

’قوم کبھی پاکستان دشمن ایجنڈے کے آلہ کاروں کو معاف نہیں کرے گی‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دشمن ایجنڈے کے آلہ کاروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی، تاریخ گواہ ہے کہ کوئی غدار، سازشی اور فارن ایجنٹ اپنے جھوٹ، فریب، دھوکے اور پروپیگنڈے سے ہر وقت ہر کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہے کہ انہوں نے اپنی کرپشن کا عدالت میں جواب نہیں دینا، ان کا کہنا تھا کہ اگر آج ملک کے اندر کوئی بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہیں، اگر اس کی جماعت پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو اس کا ذمہ دار عمران خان ہے، یہ فیصلہ ان کو کرنا پڑے گا کہ اگر پارٹی بکھر رہی ہے کیونکہ ان عزائم اور اس مشن کا ان لوگوں کو پتا چل رہا ہے کہ یہ کر کیا رہا ہے، ملک کے خلاف گفتگو، پی ٹی آئی پر پابندی اس کے چیئرمین کا فیصلہ ہے، کسی اور نے یہ فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو ملٹری امداد اور پابندیوں کی میں جو بات کر رہی ہوں، پی ٹی آئی انٹرنیشنل چیپٹر کے عہدیدار وہاں جاکر قراردادوں پر دستخط کروا رہے ہیں کہ پاکستان کی ملٹری امداد کو بند کیا جائے، یہ وہ کام کر رہے ہیں جو ملک دشمن لوگ کرتے ہیں، یہ ملک دشمنی اور غداری ہے، کیا یہ سیاست ہے، کیا کوئی محب وطن یہ کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانا پی ٹی آئی کا مشن ہے، اربوں روپے کی فارن فنڈنگ اسی مشن کے لیے کی گئی، اسی فارن فنڈنگ سے ملک کے اندر اور باہر میڈیا مہم چلائی گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈنگ سے سوشل میڈیا نیٹ ورک بنایا گیا جس کے ذریعے پاکستان کے آئینی و دفاعی اداروں اور ان کی قیادت کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی قیادت اور شہدا کے خلاف بیرون ملک غلیظ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پاکستان دشمن ایجنڈے کے آلہ کاروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عوام سیاست اور ملک دشمنی میں فرق پہچان چکے ہیں، سائفر اور 9 مئی ایک ہی سازش کے دو مرحلے ہیں، سائفر کے نام پر امریکا کے خلاف پروپیگنڈا اور 9 مئی کے بعد امریکا سے مدد کی بھیک، عوام سب جانتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی سخت شرائط اور پھر پی ٹی آئی کی طرف سے خلاف ورزی اسی ایجنڈے کا حصہ تھا تاکہ پاکستان کو اہم قومی مفادات پر جھکنے پر مجبور کیا جا سکے۔

’فیض حمید سمیت عمران کے تمام سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں آنا چاہیے‘

انہوں نے کہا کہ ایک کٹھ پتلی کو منظم سازشی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے اقتدار پر مسلط کیا گیا جس نے سی پیک روکا، کشمیر کا سودا کیا، دہشت گردوں کو پناہ دی اور اب ملٹری امداد رکوانے کے مشن پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی ایجنڈے کے تحت پاکستان کے قریبی، بااعتماد اور ہمیشہ کام آنے والے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا، بیرونی میڈیا میں جاری نام نہاد انسانی حقوق کی مہم بھی دراصل اسی مذموم ایجنڈے کا تسلسل ہے تاکہ پاکستان کی عالمی امداد رکوائی اور فوج کے ادارے کو دباؤ میں لایا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سمیت جو جو بھی اس مشن کے اندر سہولت کار رہا ہے، ابھی ہے اور آئندہ ہوگا، ان سب کو سزا بھی ملنی چاہیے اور قانون کے کٹہرے میں بھی آنا چاہیے اور وہ سزا ملنی چاہیے جو ملک دشمن کو ملنی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں