طالبان نے تعلیم فراہم کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں پر پابندی لگادی، یونیسیف کا اظہارِ تشویش

اپ ڈیٹ 09 جون 2023
افغان لڑکیاں کابل کے مضافات میں ایک مدرسے یا اسلامی اسکول میں قرآن پاک سیکھ رہی ہیں— اے ایف پی/فائل
افغان لڑکیاں کابل کے مضافات میں ایک مدرسے یا اسلامی اسکول میں قرآن پاک سیکھ رہی ہیں— اے ایف پی/فائل

اقوام متحدہ کے چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت نے بین الاقوامی این جی اوز پر افغان بچوں کو تعلیم فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ طالبان حکام کی جانب سے بین الاقوامی این جی اوز پر تعلیم فراہم کرنے پر پابندی سے متعلق رپورٹس کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کررہے ہیں۔

تقریباً 2 سال قبل افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان طالبان نے لڑکیوں اور خواتین کو سیکنڈری اسکولز اور جامعات میں جانے سے روک دیا تھا۔

تاہم یونیسف کا کہنا ہے ’ہمیں ان رپورٹس پر گہری تشویش ہے، اگر تعلیمی میدان میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی تو ایک ماہ کے اندر 3 لاکھ لڑکیوں سمیت 5 لاکھ سے زائد بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہوجائیں گے‘۔

یونیسیف کاکہنا تھا کہ وہ مبینہ ہدایات تو بہتر طور پر سمجھنے کی کوشش کررہی ہے جس پر اب تک طالبان رہنماؤں نے عوامی طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے غیر سرکاری تنظیموں کے لیے کام کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد ملک میں خواتین کی آزادی کو مزید محدود کر دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں