پیپلز پارٹی جلسے کی اجازت سے متعلق ’امتیازی سلوک‘ پر معترض

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2023
پاکستان پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر چوہدری اسلم گل نے کہا کہ صرف ایک پارٹی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ یقینی بنائی جا رہی ہے—فائل فوٹو:ٹوئٹر
پاکستان پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر چوہدری اسلم گل نے کہا کہ صرف ایک پارٹی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ یقینی بنائی جا رہی ہے—فائل فوٹو:ٹوئٹر

پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دیے جانے پر اعتراض کیا ہے جب کہ اسی طرح کی اجازت کے لیے اس کی درخواست تاحال حکام کی منظوری کی منتظر ہے۔

ڈان اخبار رپورٹ پاکستان پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر چوہدری اسلم گل نے کہا کہ صرف ایک پارٹی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 کے سانحہ کارساز کی برسی کے موقع پر جلسے کے انعقاد کی ہماری درخواست زیر التوا ہے جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 4 سالہ خود ساختہ جلا وطن ختم کرکے وطن واپسی پر ان کے استقبال کے لیے 21 اکتوبر کو جلسہ کرنے کی مسلم لیگ (ن) کی درخواست منظوری کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہ تسلیم نہیں کر سکتے کہ نگران سیٹ اپ غیر جانبدار ہے، جبکہ نگران حکمران الیکشن کرانے کے بجائے سلیکشن کرانے پر توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جانبدارانہ برتاؤ برداشت نہیں کرے گی، نگران حکمران اپنے عمل سے غیر جانبداری ثابت کریں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ پیپلز پارٹی کی سیاسی جدوجہد میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کا احتساب کیا جائے گا کیونکہ انتظامیہ کسی فرد کے بجائے ریاست کو جوابدہ ہے۔

پیپلز پارٹی نے 18 اکتوبر کے مجوزہ جلسے کے لیے ٹاؤن شپ مین مارکیٹ کا انتخاب کیا تھا۔

دوسری جانب، پیپلز پارٹی کی جانب سے (آج) پریس کلب کے باہر سانحہ کارساز کے شہدا کے لیے شمعیں روشن کی جائیں گی۔

پی ٹی آئی کی درخواست پر بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے شکایت کی تھی کہ لاہور میں جلسے کی اجازت دینے کی اس کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، پہلے تحریک انصاف لبرٹی چوک پر جلسہ کرنا چاہتی تھی لیکن وہاں اجازت نہ ملنے کے بعد اسے کسی دوسرے مقام کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا گیا، پی ٹی آئی کی جانب سے تجویز کردہ دیگر پانچ مقامات میں جی پی او چوک، پی ایم جی چوک، ناصر باغ، موچی گیٹ میدان اور سیشن کورٹ کے قریب بابا گراؤنڈ شامل ہیں۔

پی ٹی آئی نے سول انتظامیہ کے مطالبے پر آخری 2 مقامات کو شامل کیا، پی ٹی آئی نے مجوزہ جلسہ عام کی تاریخ بھی 15 اکتوبر سے تبدیل کر کے 19 اکتوبر کر دی۔

اس دوران پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، جبکہ حکام فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑ رہے جبکہ مظاہرین نے پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہوں۔

پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری نے ڈان کو بتایا کہ سول انتظامیہ پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور حامیوں کا پیچھا کر رہی ہے اور انہیں گرفتار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سول انتظامیہ ایسی صورتحال پیدا کر رہی ہے کہ لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت ملنے پر ایک بھی شخص جلسہ گاہ تک نہیں پہنچ سکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں