بچوں کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جو بچے چیلنجز کا سامنا نہیں کرتے، گھر سے باہر مختلف سرگرمیوں میں مشغول نہیں ہوتے انہیں مستقبل میں مسائل حل کرنے، خود اعتمادی، لیڈرشپ کے علاوہ دیگر مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اس لیے بچوں کے اندر خود اعتمادی بڑھانے اور رسک لینے میں مدد کے لیے ان کا گھر سے باہر کھیلنا ضروری ہے۔

ایک تحقیق میں والدین سے پوچھا گیا کہ وہ کھیل کے میدان میں بچوں کے کھیلنے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں جس پر کئی والدین کا کہنا تھا کہ آؤٹ ڈور پلے پارکس بچوں کے لیے بہترین ہیں، ایسی جگہوں پر بچے مختلف چیلنجز سے گزرتے ہیں اور بہتر سیکھتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیلنجنگ کام یا رسک لینے کا مطلب ہے کہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینا جہاں آپ جسمانی، سماجی، جذباتی یا مالی لحاظ سے بےیقینی کا شکار ہوں۔

خطرات ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک حصہ ہے اور یہ کئی شکلوں میں آسکتا ہے، اور ان خطرات کو سمجھنا اور اس کا ردعمل دینا بچوں کی نشوونما کا ایک اہم حصہ ہے، 1998 میں امریکی ماہر تعلیم جیف لڈل نے نشاندہی کی تھی کہ زندگی بھر مختلف چیزیں سیکھنے کے لیے خطرات مول لینا اہم ہے۔

اس لیے یہ صلاحیت پیدا کرنے کےلیے بچوں کو چھوٹی عمر (تقریباً 6 سے 7 سال کے بعد) سے سکھانا ضروری ہے، مثال کے طور پر درختوں پر چڑھنا، مٹی سے کھیلنا، سیڑھی کی مدد سے دیوار چڑھنا وغیرہ شامل ہیں۔

فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

تحقیق

نئی تحقیق میں محققین نے آسٹریلیا کے نیو ساؤتھ ویلز کے ایک پارک میں بچوں کے رسک لینے سے متعلق والدین سے کچھ سوالات پوچھے، تحقیق میں 302 لوگوں کا سروے کیا گیا۔

پارک میں سلائیڈز اور رسی کی مدد سے دیوار چڑھنا اور اس کے علاوہ پانی، پتھر، لکڑی، ریت کی مختلف سرگرمیاں موجود تھیں۔

فائدے

تحقیق میں والدین سے چیلنجنگ گیمز یا گھر سے باہر کھیلنے کے بارے پوچھا گیا جس پر انہوں نے بتایا کہ آؤٹ ڈور پلے گیمز بچوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسی سرگرمیوں سے بچے خود مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، خود کو چیلنج کرتے ہیں، قدرتی ماحول سے جڑے رہتے ہیں، نقصان کی ذمہ داری خود لیتے ہیں، جسمانی طور پر متحرک رہتے ہیں، تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے، پُراعتماد اور آزاد رہتے ہیں۔

والدین نے بتایا کہ ’رسک لینے سے متعلق بچوں کو خود فیصلہ کرنے دیں کہ یہ کام انہیں کرنا ہے یا نہیں، یا وہ کتنی تیزی سے یہ کام کرسکتے ہیں۔ ’

فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

گھر سے باہر کھیلنے میں بچوں کی مدد کرنے کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں؟

گھر سے باہر کھیلنے میں والدین بچوں کی مختلف طریقوں سے مدد کرسکتے ہیں جن میں کچھ نیچے دی گئی باتیں شامل ہیں۔

1۔ کھیل کے میدان جسمانی اور سماجی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں، اس لیے اپنے بچے کے لیے پارک میں نئی ​​چیزیں آزمانے کے لیے تیار رہیں۔

2۔ والدین مدد کرنے کے لیے تیار رہیں: گھر سے باہر کچھ سرگرمیاں ایسی ہوتی ہیں جن میں والدین کچھ دور تک بچوں کو کھلی چھوٹ دیتے ہیں کہ وہ جو چاہے کرسکتے ہیں، لیکن بعض اوقات والدین کو بچوں پر نظر رکھنا ضروری ہے، جہاں زیادہ مدد کی ضرورت ہو وہاں بچوں کے کھیل میں مدخلت کرسکتے ہیں۔ لیکن یہ یاد رکھیں کہ انہیں ہر کام کے لیے نہ روکیں کیونکہ بچے آزاد ماحول میں کھیلنا ہی پسند کرتے ہیں۔

3۔ اپنے الفاظ کا انتخاب احتیاط سے کریں: اکثر والدین بچوں کو کھیل کے دوران ’آرام سے‘ لازمی کہتے ہیں، محققین کا ماننا ہے یہ بات سچ ہے کہ والدین ایسے الفاظ بچوں کی فکر میں کہتے ہیں لیکن یہ بات یاد رکھیں کہ ایسے الفاظ استعمال کرنے سے وہ خوفزدہ بھی ہوسکتے ہیں۔

اس کے بجائے آپ مختلف طریقوں سے بچوں کو الرٹ رکھ سکتے ہیں، مثال کے طور پر اگر کہیں سوراخ ہے تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ ’کیا آپ نے وہاں پر سوراخ دیکھا ہے؟‘، ’چلتے ہوئے اپنی دائیں اور بائیں جانب دیکھو‘۔

4۔ بچے کو فیصلہ کرنے دیں: کھیل کے دوران بچوں کو خود فیصلہ کرنے دیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے، یعنی اگر دیوار پر چڑھ رہے ہیں تو انہیں خود فیصلہ کرنے دیں کہ کتنی لمبائی تک دیوار پر چڑھنا ہے، والدین کو چاہیے کہ بچوں پر اپنے فیصلوں کا دباؤ نہ ڈالیں۔

5۔ بچوں کے ساتھ والدین بھی انجوائے کریں: بچوں کے کھیل میں والدین بھی خوشی سے حصہ لیں اور اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں