موجودہ حالات میں پاکستان کو سخت فیصلوں کی ضرورت ہے، ورلڈ بینک

02 اپريل 2024
کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے مستحکم گروتھ کے لیے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ضروری قرار دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے مستحکم گروتھ کے لیے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ضروری قرار دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہسین نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو سخت فیصلوں کی ضرورت ہے جس سے مستحکم گروتھ ملے گی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کو خوش آئند قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کی سہولت کاری کے لیے ضروری ہے اور امید ہے اس سے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔

انہوں نے مستحکم گروتھ کے لیے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ضروری قرار دیا۔

واضح رہے کہ آج ہی عالمی بینک نے امکان ظاہر کیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 1.8 فیصد رہے گی۔

عالمی بینک نے پاکستان میکرو اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی شرح نمو 2.3 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں 2.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال 24-2023 کے دوران شعبہ زراعت کی ترقی 3 فیصد تک رہ سکتی ہے، مالی سال 2025 میں زرعی شرح نمو کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ عالمی بینک نے مالی سال 2026 میں زراعت کی ترقی بڑھ کر 2.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران صنعتی ترقی کی نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ اگلے مالی سال 2025 میں یہ 2.2 فیصد اور 2026 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کےمقابلے میں رواں مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے 8 فیصد تک رہنے کا تخمینہ ہے۔

عالمی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ شرح سود اور مہنگائی میں کمی کا انحصار پائیدار مالی استحکام پر ہے، مختلف شعبوں کوسبسڈیز، گرانٹس، قرضے معیشت کو متاثر کر رہے ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق حکومت کے مالی خسارے میں 18 فیصدحصہ سرکاری اداروں کا شامل ہے، سال 2022 میں سرکاری اداروں پر ایک ہزار 303 ارب روپے کے اخراجات آئے۔

عالمی بینک نے رپورٹ میں این ایچ اے، پی آئی اے، اسٹیل مل کے نقصانات کم کرنے کے علاوہ انرجی سیکٹر سمیت سرکاری اداروں میں مشکل اصلاحات پر زور دیا۔

عالمی بینک نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے ساتھ ساتھ پنشن اورسول سروس میں اصلاحات بھی ناگزیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال قرضوں کی شرح 73.1 سے کم ہو کر 72.3 فیصد پر آنے کا امکان ہے، مالی استحکام کے لیے پرائمری خسارہ قابو میں رکھنا سب سے اہم ہوگا۔

عالمی بینک کے مطابق مالی سال 2025 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.4 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں خسارہ جی ڈی پی کے 6.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

عالمی بینک نے پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال 24-2023 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ عالمی بینک نے اگلے مالی سال اوسط مہنگائی مزید کم ہو کر 15 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

عالمی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ مالی سال 2026 میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں