پیر کو مذاکرات 18 گھنٹے جاری رہے، افغان طالبان وفد نے بارہا ٹی ٹی پی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے پاکستان کے جائز مطالبے سے اتفاق کیا لیکن کابل سے ہدایات موصول ہونے کے بعد ان کا موقف بدل گیا، اعلیٰ سیکیورٹی ذرائع
اپ ڈیٹ28 اکتوبر 202503:54pm
زیادہ تر نکات پر دونوں جانب سے اتفاق رائے ہو چکا ہے، لیکن افغان سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائی کے طریقہ کار پر اختلاف برقرار ہے، باخبر ذرائع
نائن الیون حملوں کے بعد افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیا تو عبدالسلام ضعیف کو طور خم سرحد سے واپس بھیج دیا گیا تھا، سابق آئی ایس آئی چیف کا دعویٰ
پاکستان کے برعکس افغان طالبان کے دلائل غیر منطقی اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہیں، صاف دکھائی دے رہا ہے کہ افغان طالبان کسی اور ایجنڈے پر چل رہے ہیں، سیکیورٹی ذرائع
ہماری پہلے بھی بات چیت ہوئی، یہ اگر میری خوش فہمی نہ ہو تو وہ لوگ اور ہم بھی امن چاہتے ہیں، کن شرائط پر امن ہوگا، کچھ باتیں قطر میں واضح ہوئیں، کچھ آج ہو جائیں گی، خواجہ آصف کی سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو
پاکستان کا 7 رکنی وفد سینئر عسکری، انٹیلی جنس اور وزارتِ خارجہ کے حکام پر مشتمل ہے جبکہ افغانستان کا 7 رکنی وفد نائب وزیرِ داخلہ کی قیادت میں مذاکرات میں شریک ہوا، سفارتی ذرائع
دریائے کنڑ پاکستان کے ضلع چترال سے نکلتا ہے، یہ تقریباً 482 کلومیٹر افغانستان کے صوبہ کنڑ سے گزرتا ہے اور دریائے کابل میں شامل ہونے کے بعد دوبارہ پاکستان میں داخل ہوتا ہے۔
پاکستان کا افغان عبوری حکام کے لیے پیغام واضح ہے کہ ان حملوں کو روکا جائے، ان مجرموں اور کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دیگر شدت پسند دہشت گردوں کو قابو میں کیا جائے، طاہر اندرابی کی بریفنگ
تقریبا 300 گاڑیوں کی کلیئرنس کا عمل 3 مراحل میں مکمل کیا جائے گا جس کا آغاز چمن بارڈر سے ہو گیا ہے، محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ کا نوٹیفکیشن جاری
گزشتہ افغان حکومتوں نے بھی ڈیورنڈ لائن کو باقاعدہ سرحد تسلیم نہیں کیا لیکن طالبان حکومت نے سرحد کے حوالے سے زیادہ اشتعال انگیز مؤقف اختیار کیا ہے جو کہ باعثِ تشویش ہے۔
اسلام آباد اور کابل کا بات چیت کے ذریعے اپنے اختلافات حل کرنے کا عزم دونوں ممالک کے درمیان امن برقرار رکھنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے، ترجمان روسی وزارت خارجہ
چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری اور ترقی کیلئے اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، ترجمان چینی وزارت خارجہ
مملکت کو امید ہے کہ یہ مثبت قدم دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کے خاتمے کا باعث بنے گا، سعودی وزارت خارجہ کی ترکیہ اور قطر کے سفارتی اور تعمیری کردار کی بھی تعریف
طالبان اتنے ناشکرے اور اس قدر پاکستان دشمنی پر کیوں اتر آئے ہیں؟ گمان ہوتا ہے کہ جیسے وہ افغان معاشرے سے حمایت کے حصول کے لیے قوم پرست بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
افغانستان کے حکام کےساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دہشتگردی کو فوری طور پر روکا جائے اور دونوں ممالک کی جانب سے اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں، الجزیرہ کو انٹرویو
یہ اہم قدم دونوں برادر ممالک کے درمیان سرحدی تناؤ کے خاتمے اور خطے میں پائیدار امن کی مضبوط بنیاد رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا، قطر؛ دونوں برادر ممالک اور خطے میں دیرپا امن و استحکام کے حصول کے لیے اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔ ترکیہ
آئندہ اجلاس میں ایک مؤثر اور قابلِ تصدیق نگرانی کے نظام کے قیام کے منتظر ہیں، تاکہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے خطرے کا تدارک کیا جا سکے، اسحٰق ڈار
خدشات کو پاکستان کی تسلی کے مطابق حل کیا جائے گا، تاہم کابل سے یہ توقع رکھنا کہ وہ ٹی ٹی پی کی کارروائیاں مکمل طور پر روک دے، غیر حقیقت پسندانہ ہے، افغان حکام
پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ھوگا، دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے، 25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ہوگی، خواجہ آصف
دونوں ممالک نے فالو اپ ملاقاتیں کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ جنگ بندی کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے اور اس کے نفاذ کی قابلِ اعتماد اور پائیدار نگرانی کی جا سکے، قطری وزارت خارجہ
پہلی بار ایک تیسرے ملک کو شامل کیا گیا تاکہ افغانستان کو یہ باور کرایا جا سکے کہ اسے دوحہ معاہدے پر عمل کرنا ہوگا، جس کے تحت وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، وزیر مملکت برائے داخلہ
مذاکرات کا مقصد افغانستان سے پاکستان کیخلاف ہونے والی سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات پر بات چیت اور پاک-افغان سرحد پر امن واستحکام کی بحالی ہے، ترجمان دفتر خارجہ