باجوڑ : پیپلز پارٹی رہنما کا بیٹا اغوا
پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق رکن قومی اسمبلی اخوند زادہ چٹان کے بیٹے کو وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی باجوڑ ایجنسی سے اغوا کرلیا گیا۔
پیپلزپارٹی رہنما کا کہنا ہے کہ ان کا 10 سالہ بیٹا حسین شاہ اسکول جانے کے لیے گھر سے نکلا ہی تھا کہ گھر کے باہرکھڑی گاڑی میں موجود نامعلوم افراد نے اسے اغوا کرلیا۔
انھوں نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ان کے بچوں کے ساتھ سیکیورٹی ہوتی ہے، تاہم آج ان کا بیٹا اپنے بڑے بھائی سے پہلے ہی گھر سے نکل گیا تھا جو سٹرک کے کنارے پر قائم ہے۔
اخوند زادہ چٹان نے کہا کہ ان کے گارڈز نے اغواکاروں پرفائرنگ بھی کی لیکن ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ انھیں کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔
اخوند زادہ چٹان کا کہنا تھا کہ انھیں امید نہیں تھی کہ دھمکیاں دینے والے اس حد تک گرجائیں گے کہ بچے کو اغوا کرلیں گے۔
انھوں نے اغواکاروں کی جانب سے کسی بھی رابطے کی تردید کرتے ہوئے انتظامیہ اورحکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ سابق ایم پی اے کو رواں سال کے آغاز میں کھر کے علاقے مندال میں سٹرک کنارے بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے وہ اس حادثے میں بچ گئے تھے۔
پولیس کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے کے ہمراہ لیویز کے 17 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیتے ہیں۔
آصف زرداری کی مذمت
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سابق ایم این اے اور پی پی پی فاٹا کے صدر اخوند زادہ چٹان کے بیٹے کی جلد اور با حفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وہ بچے کی حفاظت کے حوالے سے بے حد فکر مند ہیں۔
انھوں نے باجوڑ ایجنسی کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ بچے کی فوری بازیابی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔