ملازمہ پر تشدد، بنگلہ دیشی کرکٹر پر فرد جرم عائد

30 دسمبر 2015
بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین—فائل فوٹو اے ایف پی۔
بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین—فائل فوٹو اے ایف پی۔

ڈھاکا: بنگلہ دیش پولیس نے گیارہ سالہ ملازمہ پر تشدد کے جرم میں قومی کرکٹ شہادت حسین کے خلاف فرد جرم عائد کردی ہے۔

بنگلہ دیش کے لیے 38 ٹیسٹ میچز کھیل چکے شہادت حسین اور ان کی بیوی نریتو شہادت پر منگل کے روز باضابطہ طور پر حملہ اور تشدد کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی۔

پولیس انسپکٹر شفیق الرحمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ہماری ابتدائی تحقیقات میں شہادت اور ان کی بیوی کے خلاف الزامات درست ثابت ہوئے ہیں۔'

مزید پڑھیں: شہادت حسین پر خادمہ پر تشدد کا الزام

29 سالہ کرکٹر اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرچکے ہیں۔ انہیں 13 ستمبر کو تمام طرح کی کرکٹ کھیلنے سے معطل کردیا گیا تھا۔

گیارہ سالہ بچی کی جانب سے شکایت درج کروائے جانے کے بعد پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ فرار ہوچکے تھے۔

پولیس کے مطابق بچی ایک ہاتھ بری طرح جھلسا ہوا پایا گیا تھا جبکہ ان کے جسم پر دیگر مقامات پر بھی تشدد کے نشانات موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت کی بیوی گرفتار

بنگلہ دیش کے لیے 51 ایک روزہ میچز کھیل چکے شہادت حسین نے اکتوبر میں بیوی کی گرفتاری کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

اپنے ایک انٹرویو میں کرکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا اور جو کوئی انہیں جانتا ہے اس بات کی گواہی دے گا۔

حسین کا کہنا ہے کہ الزامات ان کا کریئر تباہ کرنے کی سازش ہے۔

اگر حسین اور ان کی بیوی قصوروار پائے گئے تو دونوں کو 14 سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں