بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر مستعفی

15 مارچ 2016
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر اطیع الرحمٰن مستعفی ہوگئے — فوٹو: رائٹرز
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر اطیع الرحمٰن مستعفی ہوگئے — فوٹو: رائٹرز

ڈھاکا: ہیکرز کی جانب سے بنگلہ دیش کے بیرونی زر مبادلہ کے ذخائر میں 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی رقم چوری کیے جانے کے بعد بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر مستعفی ہوگئے۔

بنگلہ دیش کے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ بنگلہ دیش حکومت کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بنا ہے۔

بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر اطیع الرحمٰن کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ اے ایم اے موہتھ کا کہنا تھا کہ 'انھوں ںے مجھے گزشتہ روز فون کال کی تھی اور میں نے ان سے مستعفی ہونے کا کہا تھا، اور وہ آج مستعفی ہوگئے ہیں'۔

نیو یارک کے فیڈرل ریزرو بینک کے ساتھ منسلک بنگلہ دیش کے بینک آکاؤنٹ سے چوری نے ملک کے بیرونی زر مبادلہ کے ذخائر پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے، جو 27 ارب ڈالر ہیں۔

بنگلہ دیش بینک کے نائب گورنر نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ایک معمولی ٹائپنگ کی غلطی کے باعث ہیکرز تقریبا ایک ارب ڈالر کے قریب رقم چوری کرنے میں ناکام رہے تھے۔

'تاہم ہیکرز 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی رقم چوری کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے'۔

خیال رہے کہ ماہر معاشیات اطیع الرحمٰن کو 2009 میں بنگلہ دیش بینک کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ چوری کا مذکورہ واقع 5 فروری کو پیش آیا تھا اور اس رقم کے کھوجانے کے ایک ماہ بعد اس حوالے سے ہونے والے انکشاف کے باعث گورنر سے استعفیٰ طلب کیا گیا۔

بنگلہ دیش کے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 'بنگلہ دیش بینک کے گورنر نے مجھے اطلاع فراہم نہیں کی اور اس پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی'۔

مزید پڑھیں: معمولی غلطی کے باعث ہیکرز ایک ارب ڈالرز سے محروم

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں یہ انکشاف ہوا تھا کہ ہیکرز کے ایک گروپ نے بنگلہ دیش کے مرکزی بینک پر کئی ہفتے پہلے کامیاب حملہ کیا تھا۔

ٹیکنالوجی کے ماہر ان ہیکرز نے بینک کے اکاﺅنٹس تک رسائی حاصل کرکے متعدد فراڈ اکاﺅنٹس میں پیسے فلپائن اور سری لنکا ٹرانسفر کرانا شروع کردیئے۔

یہ ہیکرز کامیابی سے 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالر فلپائن کے 4 اکاﺅنٹس میں منتقل کرچکے تھے مگر بنگلہ دیش کے لیے یہ کوشش زیادہ بدترین صرف اس لیے ثابت نہیں ہوسکی کیونکہ ایک ہیکر نے اسپیلنگ میں غلطی کردی۔

20 ملین ڈالرز کی 5 ویں ٹرانزیکشن سری لنکا کی کسی این جی او Shalika Foundation کے نام سے کی جانی تھی مگر ہیکرز نے غلطی سے فاﺅنڈیشن کو fandation لکھ دیا جس کے نتیجے میں ڈچز بینک نے بنگلہ دیش سینٹرل بینک سے وضاحت طلب کی جس پر ٹرانزیکشن کو روک دی گئی۔

بنگلہ دیشی بینک نے اس کے بعد چیک کیا تو پتا چلا کہ ہیکرز مزید 870 ملین ڈالرز ٹرانسفر کرنے کی ٹرانزیکشن کا سسٹم سیٹ کرچکے تھے جس کو روک دیا گیا۔

بنگلہ دیش بینک کے حکام کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر فلپائنی حکام نے فراڈ کی کچھ رقم برآمد کرلی ہے ۔

انھوں نے مذکورہ واقع کے حوالے سے چینی ہیکرز پر شبہ ظاہر کیا۔

بنگلہ دیشی بینک کے گورنر کا اس حوالے سے بتانا تھا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے مرکزی بینک نے بین الاقوامی سیکیورٹی ماہریں سے مدد حاصل کرلی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں