یہودی شدت پسندی کے شکار فلسطینی بچے کی رونالڈو سے ملاقات

شائع March 18, 2016
۔—اسکرین شاٹ
۔—اسکرین شاٹ

یہودی شدت پسندوں کے دستی بم حملے میں بچ جانے والے فلسطینی بچے کو ریال میڈرڈ کے مرکز کے دورے پر مدعو کیا گیا جہاں ان کی ملاقات فٹ بال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو اور گیرتھ بیلی سے ہوئی۔

اس حملے میں پانچ سالہ احمد دوابچے کے والدین اور چھوٹا بھائی ہلاک اور وہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ گزشتہ آٹھ ماہ سے ان کے زخموں کا علاج جاری ہے۔

بچے کی ریال میڈرڈ کی جرسی پہنے تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں جس کے بعد ایک فلسطینی گروپ نے ٹیم کو احمد سے ملاقات کرنے پر قائل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان بچے کو میسی کا تحفہ مل گیا

ریال میڈرڈ کے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ ٹیم نے احمد سے ملاقات کی، ان کے ساتھ تصاویر لیں اور انہیں ایک شرٹ اور پوری ٹیم کی جانب سے سائن کی ہوئی بال بھی پیش کی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ احمد اس موقع پر بے انتہا خوش تھے اور انہوں نے اپنے ہیروز کو ٹریننگ کرتے ہوئے بھی دیکھا۔

بعدازاں احمد کو کلب کے سینٹیاگو برنابو اسٹیڈیم کا دورہ بھی کروایا گیا اور کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کروائی گئی۔

حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی تھی جبکہ اس کے بعد اسرائیلیوں اور فلسطینیوں میں تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے تھے۔

فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ جبریل رجب نے کہا کہ ریال میڈرڈ نے ایک ایسے بچے کی امید بحال کی ہے جس نے اپنے پورا خاندان کھو دیا۔

گزشتہ سال دسمبر میں رونالڈو تین سالہ لبنانی بچے سے بھی ملے تھے جس نے ایک خودکش حملے کے دوران اپنے والدین کو کھو دیا تھا۔

اس کے علاوہ گزشتہ ماہ ارجنٹینا اور بارسلونا کے اسٹار لیونل میسی کے نام کی حامل پلاسٹک کی شرٹ پہن کر عالمی منظر نامے پر ابھرنے والے افغان بچے مرتضیٰ احمدی کو لیونل میسی نے اپنے دستخط کی حامل ارجنٹینا کی شرٹ بھیجی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

yusuf Mar 19, 2016 01:01am
great person and a great player

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025