زینت کو جلانے والا مفرور بھائی بھی گرفتار
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پسند کی شادی کرنے پر 18 سالہ لڑکی زینت رفیق کو زندہ جلانے کے واقعے میں شریک لڑکی کے بھائی مفرور ملزم انیس کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق انیس کو تھانہ فیکٹری ایریا کی حدود میں نشتر روڈ کے قریب ایک رشتے دار کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جون کو پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی زینت کو مبینہ طور پر اس کی والدہ نے جلا کر قتل کردیا تھا۔
مست اقبال روڈ کی رہائشی 18 سالہ زینت نے واقعے سے ایک ہفتہ قبل گھر سے فرار ہو کر پسند کی شادی کی تھی، جس پر اس کے اہلخانہ ناراض تھے، بعدازاں لڑکی کے گھر والے اسے بہلا پھسلا کر واپس لائے کہ وہ باقاعدہ طور پر اس کی رخصتی کریں گے، تاہم گھر لاکر زینت کی والدہ نے اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئی۔
مزید پڑھیں:پسند کی شادی: ماں نے بیٹی کو زندہ جلاکر قتل کردیا
لڑکی کی ماں پروین نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ پہلے اس نے اپنی 17 سالہ بیٹی زینت رفیق کو چارپائی سے باندھا، پھر اس پر مٹی کا تیل چھڑکا اور اس کے بعد آگ لگا دی۔
واقعے کے بعد پولیس نے لاش کو تحویل میں لیا اور زینت کی ماں کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ لڑکی کا بھائی انیس فرار تھا، جسے اب گرفتار کرلیا گیا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) شیخ حماد نے بتایا تھا کہ پروین نے اعتراف کیا کہ اس نے زینت کو اپنے بیٹے کی مدد سے قتل کیا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ پروین کے مطابق اسے اپنے کیے پر کوئی افسوس یا پچھتاوا نہیں ہے۔
دوسری جانب کینٹ ڈویژن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عبادت نثار نے بتایا تھا کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے اور اس کا گلہ دبانے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:’زینت کو چارپائی پر باندھا، تیل چھڑکا اور آگ لگادی‘

واقعے کے بعد زینت کے شوہر حسن خان نے بتایا کہ وہ دونوں اسکول کے دنوں سے ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے، لیکن زینت کے خاندان والوں نے شادی کے حوالے سے بھیجے گئے رشتے کو کئی بار مسترد کیا.
نکاح کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کئی بار رشتہ مسترد ہونے پر مجبور ہوکر گزشتہ ماہ بھاگ کر شادی کی۔
حسن نے وہ اقرار نامہ بھی دکھایا جس پر زینت نے مجسٹریٹ کے سامنے دستخط کیے تھے اور موبائل فون پر زینت کی مسکراتی تصویریں دکھائیں۔
زینت کے شوہر حسن خان نے یہ بھی بتایا کہ واقعے سے 3 روز قبل زینت کی والدہ اور چچا ہمارے گھر ملاقات کے لیے آئے تھے.
مزید پڑھیں:ماں کے ہاتھوں جلنے والی لڑکی سپرد خاک
حسن کے مطابق انہوں نے زینت سے کہا تھا کہ گھر واپس آجاؤ تاکہ ہم باقاعدہ طور پر تمہاری شادی کرسکیں جبکہ کوئی تمہیں گھر سے بھاگنے کا طعنہ بھی نہ دے گا۔
حسن نے بتایا کہ زینت بار بار مجھ سے کہہ رہی تھی کہ 'مجھے گھر مت جانے دیں، وہ لوگ مجھے قتل کردیں گے'۔
مختلف رپورٹس کے مطابق پاکستان میں ہر سال سیکڑوں خواتین غیرت کے نام پر اپنے ہی گھر والوں کے ہاتھوں قتل ہوتی ہیں، جس میں سب سے اہم وجہ پسند کی شادی ہی ہوتی ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔