اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف ملک میں جاری جنگ میں ہونے والے اخراجات سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی صدارت میں ہوا تو وزرات خزانہ نے سینیٹر چوہدری تنویر کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ پراٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ایوان بالا کو تحریری جواب میں بتایا کہ یہ سوال وزارت داخلہ کو منتقل کردیا ہے، لیکن اس کا جواب اب تک موصول نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: دہشت گردی کے خلاف جنگ، 5 برس میں 48 ارب کے اخراجات

وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے کہا کہ حکومت کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ کی علیحدہ تفصیلات موجود نہیں کہ کس مد میں کتنے پیسے خرچ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے دہشت گردی کے خلاف ایک خطیر رقم خرچ ہوئی، لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی اس پر صرف اندازہ لگایا جا سکتا ہے جبکہ دہشت گردی سے متعلق اخراجات کی اندازوں پر مبنی تفصیلات پیش کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کولیشن سپورٹ فنڈز سے متعلق تفصیلات موجود ہیں تاہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اخراجات کو الگ کرنا کافی پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کےخلاف جنگ،معاشی خسارے میں 40 فیصد کمی

جس پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ وزیر مملکت آپ اپنے بیان کے مضمرات دیکھیں، حکومت کو کل حساب دینا ہو گا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی، میں آپ کے بیان پر حیران ہوں کہ حکومت کے پاس یہ تفصیلات ہی نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کتنے اخراجات آئے۔

رضا ربانی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اخراجات سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں اور کہا کہ اگر تفصیلات پیش نہ کی گئیں، تو وہ اس مسئلے کو خود دیکھیں گے۔

وزرا کی غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ برہم

اس سے قبل چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ایوان بالا میں وزرا کی عدم حاضری پر ایک بار پھر برہم ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ 50 سے زائد وزرا ہیں لیکن ایوان میں کوئی نہیں آتا۔

سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو ایک وزیر بھی ایوان میں موجود نہیں تھا جبکہ کچھ دیر بعد وفاقی وزیر بلیغ الرحمان ایوان میں پہنچے اور تاخیر سے آنے پر معذرت بھی کی۔

مزید پڑھیں: وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینیٹ ناراض،استعفیٰ کی پیشکش

چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے دہرایا کہ یہ پارلیمنٹ ہے راجواڑا نہیں، دیگر وزرا کہاں ہیں؟ کیا وزرا کے لیے اخباروں میں اشتہار دوں؟

رضا ربانی نے سیکریٹری سینیٹ سے کہا کہ ڈان، نیویارک ٹائیمز، واشنگٹن پوسٹ سمیت مختلف اخباروں میں وزرا کی گمشدگی کے اشتہارات دیئے جائیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان میں پنگ پانگ ٹیبل لگوا کہ وزرا کو ایوان میں پنگ پانگ کھیلنے دیا جائے لیکن ارکان کے سوالوں کے ساتھ پنگ پانگ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایوان میں وزراء کی حاضری ایک لازمی امر'

رضا ربانی نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو تمام وزرا کو خط لکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک وزارت سوال منظور نہیں کرتی اور سوالات دوسری وزارت کو بھجوائے جاتے ہیں، وزارت کی جانب سے سوالات قبول کرنا یا نہ کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری نہیں، آئندہ اجلاس میں وزرا غیر حاضر رہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت ایوان کو چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی جس کے بعد رضا ربانی نے احتجاجاََ سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

خیال رہے کہ رواں سال 14 اپریل کو وزرا کی عدم حاضری پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے تو مستعفی ہونے کی پیشکش کی اور بعدازاں پروٹوکول کے بغیر گھر روانہ ہوگئے تھے۔

جس کے اگلے ہی روز چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سینیٹ کے اجلاس کی سربراہی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں