ایم کیو ایم اور ہم ایک جماعت نہیں، انہیں اختلاف کا پورا حق ہے، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 12 جنوری 2020
خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز
خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے وفاقی کابینہ سے علیحدگی کے بیان پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے مفاد ہوتے ہیں اور یہ ایسی کوئی انہونی بات نہیں ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اتحادی جماعتوں میں گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں، ان میں مسائل پر بات ہوتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے مفاد ہوتے ہیں تو یہ ایسی کوئی انہونی بات نہیں ہے کہ ایم کیو ایم نے ایک قدم اٹھایا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے میں ان کے اقدام کو سمجھتا ہوں اور ہمیں سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی بعض باتوں میں یقیناً دم بھی ہوگا، اس میں مسائل بھی ہوں گے۔

مزید پڑھیں: خالد مقبول صدیقی کا وزارت آئی ٹی چھوڑنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد چل رہا ہے ہم ایک جماعت نہیں ہیں، اتحادی جماعتوں نے اپنے ٹکٹ اور منشور کے مطابق الیکشن لڑا ہے ان کے اپنے ووٹرز کے الگ وعدے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اگر حکومت میں شامل ہیں تو ایک جماعت نہیں ہوگئے لہٰذا ایم کیو ایم کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی معاملے پر اختلاف کرنا چاہیں یا الگ رائے رکھ سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کل حکومتی ٹیم ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گی اور چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اس وقت ملک میں وزیراعظم عمران خان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہے۔

بلاول بھٹو کی جانب سے ایم کیو یام کو وزارتوں کی پیش کش کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی پیش کش غیر سنجیدہ تھی اور ایم کیو ایم بھی یہ سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن خود بکھر رہی ہے ہر دوسرا شخص ان میں وزیراعظم کا امیدوار ہے، ہم سن رہے کہ خواجہ آصف بھی امیدوار ہیں اور شہباز شریف بھی ہیں۔

اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملے گا،فردوس عاشق اعوان

علاوہ ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی نے اپنا استعفیٰ براہ راست حکومت کو نہیں دیا۔

فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ‘ایم کیو ایم ہماری اہم اتحادی جماعت ہے، ان شاءاللہ اتحادی ہی رہے گی، سیاسی جماعتوں کے نقطہ نظر میں اختلاف ہوتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اسد عمر کی قیادت میں حکومتی وفد کل ایم کیو ایم کی قیادت سے ملاقات کرے گا’۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ایم کیو ایم کو بلاول کی پیشکش سے لگتا ہے سندھ حکومت خطرے میں ہے’

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘وزیراعظم عمران خان کراچی کی روشنیاں بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں، کراچی کی ترقی، شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ و فروغ اور وسائل کی فراہمی پر سب کا اتفاق ہے’۔

کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘کراچی ہماری معاشی شہ رگ ہے اور وسائل پر یہاں کے باسیوں کا حق ہے، معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں، کراچی بھی اس سے مستفید ہوگا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے ریلیف پیکیج پر عمل درآمد کے لیے پیش رفت کا آغاز ہو چکا ہے اور عمران خان کے وژن کے تحت کراچی کو دنیا کے ترقی یافتہ شہروں کی صف میں لائیں گے’۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ ‘سندھ حکومت کے بین الاقوامی قرضوں کے لیے وفاقی حکومت نے ضمانت دی ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو تمام ممکنہ وسائل فراہم کیے’۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرے گی اور تمام وعدے پورے کریں گے’۔

فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر جماعت کا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو دنیا کے بہترین شہروں کی طرح سہولیات دینی ہیں۔

ایم کیو ایم کے تحفظات دور کریں گے، شفقت محمود

اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے اگر کوئی تحفظات ہیں یا کسی چیز پر ناراضی ہے تو وہ دور کرلی جائے گی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس تو نہیں دیکھی لیکن وہ ہمارے اتحادی اور ہمارے ساتھی ہیں، خالد مقبول صدیقی کابینہ کے انتہائی اہم رکن ہیں۔

مزید پڑھیں: 'ایم کیو ایم وفاقی حکومت گرانے میں ساتھ دے، سندھ میں وزارتیں دینے کو تیار ہیں'

شفقت محمود نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر کوئی تحفظات ہیں یا کسی چیز پر ناراضی ہے تو وہ دور کرلی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں اس اعلان سے متعلق کیا وجہ بتائی ہے لیکن جو بھی وجہ ہے ہم ان کے ساتھ مل کر بیٹھ کر بات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ابھی تھوڑی دیر پہلے خالد مقبول صدیقی نے بات کی ہے مجھے یقین ہے کہ ایم کیو ایم ہمارے اتحاد کا حصہ رہے گی۔

اتحادیوں کی ناراضی سے متعلق سوال پر شفقت محمود نے کہا کہ جب بھی کوئی ایسی حکومت بنتی ہے جس میں بہت ساری جماعتیں ہوں جماعتوں کا اپنی ایک سوچ ہوتی ہے اور ہونی بھی چاہیے اس لیے تحفظات بھی ہوتے ہیں ان میں بہتری کی گنجائش بھی ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے اتحادی ہمارے ساتھی رہیں گے جو تحفظات ہیں وہ مل بیٹھ کر دور کرلیے جائیں گے، حکومت قائم ہے مضبوط ہے۔

خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ میرے وزارت میں بیٹھنے سے کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا۔

انہوں نے کہا کہ سنجیدگی کی کمی نے اس اقدام پر مجبور کیا ہے اور رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ میرا وزارت میں بیٹھنا بے سود ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں