سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے 10 کروڑ روپے کی منظوری دے دی

سعید غنی نے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں اضافے کی افواہوں کی تردید کردی—تصویر: اے پی
سعید غنی نے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں اضافے کی افواہوں کی تردید کردی—تصویر: اے پی

سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے 10 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی اور اسکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 16 مارچ کو تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔

سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے اراکین کو کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہوچکی ہے جس میں سے 3 افراد کا تعلق گلگت بلتستان جبکہ 2 کا کراچی سے ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی کابینہ کے اراکین کو بتایا کہ چین سے آنے والے مسافروں کو 14 دن کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کے بعد گھر بھیجا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کورونا وائرس کی جانچ کے لیے 22 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز جاری

انہوں نے بتایا کہ ایران سے آنے والے افراد قرنطینہ کے بغیر ملک میں آگئے تھے اس لیے صرف ایران سے آنے والوں میں سے 2 افراد میں وائرس ظاہر ہوا۔

مراد علی شاہ نے اراکین کو اطمینان دلایا کہ میں ذاتی طور پر اس مسئلے کو دیکھ رہا ہوں اور روزانہ کی بنیاد پر تمام متعلقہ اداروں کے نمائندوں سے اجلاس کرتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے لوگوں کو گھروں میں بھی آئیسولیشن میں رکھا ہے۔

اسکولوں میں تعطیلات کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر کہ شاپنگ سینٹرز کھلے ہیں اور اسکول بند ہیں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بچوں کا اسکول جانا لازمی ہے، شاپنگ سینٹر جانا لازمی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ جو افراد ایران سے آئے ہیں ان کے بچے بھی اسکول جاتے ہیں تو اس صورت میں یہ مسئلہ سنگین ہوسکتا تھا اس وجہ سے اسکولز بند کیے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق جو افراد ایران سے آئے ہیں اور ان کی آئیسولیشن کو 13 مارچ کو 14 دن مکمل ہو جائیں گے جس کے بعد اسکولز کھول دیے جائیں گے۔

اجلاس میں سندھ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کورونا روائرس کے لیے تجویز کردہ اسپتال چلائیں جائیں گے اس سلسلے میں کابینہ نے انڈس ہسپتال کے ساتھ مفاہمتی یادداشت طے کرنے کی بھی منظوری دی۔

علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے 10 کروڑ روپے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے منظور کیے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ہم نے 5000 ٹیسٹنگ کٹس منگوالی ہیں، ان کی مدد سے ان افراد کا ٹیسٹ کیا جائے گا جنہوں نے ایران اور چین کا سفر کیا ہوگا، یا جو شخص ان ممالک کا سفر کرنے والوں کے ساتھ رہے ہوں یا جن میں کورونا کی علامات ظاہر ہوں۔

صوبائی وزیر کی اسکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی تردید

علاوہ ازیں وزیر تعلیم سندھ سینیٹر سعید غنی نے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں اضافے کی افواہوں کی تردید کردی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں انہوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ کے آج کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں مزید اضافے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے موجود خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور تعلیمی ادارے 16 مارچ 2020 کو دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔

گلگت میں تعلیمی ادارے 7 روز کیلئے بند

دوسری جانب گلگلت بلتستان میں کورونا کے 3 کیسز سامنے آنے کے بعد نجی و سرکاری اسکولز، کالجز اور جامعات کو 7 مارچ تک کے لیے بند کردیا گیا۔

خیال رہے کہ گلگت میں تعلیمی اداروں کو 29 فروری کو کھولا گیا تاہم اب مزید ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: سرکاری حکم نامے کے باوجود کھلنے والے اسکولز کی رجسٹریشن معطل

علاوہ ازیں فوکل پرس محکمہ ہیلتھ گلگت ڈاکٹر شاہ زمان نے بتایا کہ گزشتہ روز جن خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی وہ 28 فروری کو ایران سے وطن واپس آئی تھیں۔

حکام نے خاتون کے ساتھ بس میں سوار ہو کر آنے والے دیگر تمام افراد کے نمونے بھی لیے تھے تاہم 9 میں سے صرف ایک ہی رپورٹ مثبت آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس خاتون میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ان کے گھر والوں کو چار دیواری تک محدود کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کے اوآخر میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا کورونا وائرس دنیا بھر میں 89 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے اور 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد میں قرنطینہ سینٹر قائم

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اسلام آباد میں 300 بستروں پر مشتمل جدید قرنطینہ سینٹر قائم کر دیا۔

ترجمان این ڈی ایم کے مطابق اس سینٹر میں چین، ایران اور کورونا وائرس سے متاثرہ دیگر ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کو 15 روز کے لیے اس عارضی قیام گاہ میں رکھا جائے گا۔

حکام کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ پیدا ہونے والی ایمرجنسی کے پیش نظر قرنطینہ سینٹر ہنگامی بنیادوں پر ایک ہفتے میں مکمل کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں اس عارضی قیام گاہ میں چار دیواری کے اندر ڈسپینسری، کیفے ٹیریا اور دیگر تفریحی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ این ڈی ایم اے نے 2 کروڑ روپے کی لاگت سے کورونا وائرس کے مریضوں کی شناخت کرنے والے 3 جدید اسکینرز بھی حاصل کیے ہیں جو مختلف ایئرپورٹس پر نصب کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں