کورونا وائرس، سعودی عرب کا ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2020
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پیش نظر عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر بند ہے — فائل فوٹو: اے ایف  پی
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پیش نظر عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر بند ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر میں بڑھنے والے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہریوں اور رہائشیوں کے سفر کو عارضی طور پر معطل کردیا۔

ساتھ ہی سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان اور یورپی یونین سمیت 12ممالک کے ساتھ پروازوں کو بھی روک دیا۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کے خطرے کے باعث مختلف ریاستوں کے ساتھ پروازوں کو معطل کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا جب کہ دوسرے ممالک میں رہنے والے اپنے شہریوں کو بھی جلد واپس ملک آنے کی ہدایت کردی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت نے سخت انتظامات کرتے ہوئے نہ صرف کئی ممالک کے ساتھ پروازوں کو معطل کردیا بلکہ دوسرے ممالک کے دورے پر گئے اپنے شہریوں کو بھی 72 گھنٹے میں واپس آنے کی ہدایت کی گئی چوں کہ ممکنہ طور پر حکومت ملک کو ہی اٹلی کی طرح لاک ڈاؤن کردے گی۔

اگرچہ واضح طور پر سعودی عہدیداروں نے اس بات کا عندیہ نہیں دیا کہ حکومت ملک کو لاک ڈاؤن کرنے جا رہی ہے تاہم حکومت کی جانب سے دوسرے ممالک کے ساتھ پروازوں کی معطلی اور اپنے شہریوں کو واپس آنے کی ہدایات کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کرتے ہوئے پہلے ہی سخت انتظامات کرتے ہوئے عارضی طور پر عمرے پر پابندی عائد کرنے سمیت قریبی ممالک کے ساتھ زمینی سرحد کو بھی بند کر رکھا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے پہلے ہی اپنے پڑوسی عرب ریاستوں سمیت 19 ممالک کے لیے سفری پابندی لگائی گئی تھی، ساتھ ہی انہوں نے ایسے افراد پر 5 لاکھ ریال جرمانہ بھی عائد کرنے کا کہا ہے جو انٹری پوائنٹس پر صحت کی معلومات ارو سفری سہولیات فراہم نہیں کریں۔

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حولے سے بتایا کہ سعودی حکومت نے یورپی یونین، سوئٹزرلینڈ، بھارت، پاکستان، سری لنکا، فلپائنز، سوڈان، ایتھوپیا، جنوبی سوڈان، اریٹریا، کینیا، ڈجیبوتی اور سومالیہ کے ساتھ پروازوں کو معطل کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں کورونا کے نئے کیسز پر قطیف میں لاک ڈاؤن، تعلیمی ادارے بند

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب نے ان ممالک سے آنے والوں کے لیے داخلہ بھی معطل کردیا ہے۔

یہی نہیں بلکہ سعودی عرب کی جانب سے اردن کے ساتھ تمام زمینی گزرگاہوں کے ذریعے آنے والے مسافروں کا داخلہ بھی معطل کیا ہے تاہم کمرشل اور کارگو ٹریفک کو اجازت ہوگی جبکہ غیرمعمولی انسانی معاملے میں بھی گزرنے کا اختیار ہوگا۔

اس فیصلے میں ریاست میں فلپائنز اور بھارت سے موجود صحت کے رضاکاروں کو شامل نہیں کیا گیا جبکہ انخلا، ترسیل اور تجارتی دوروں کے درمیان احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا۔

خیال رہے کہ سعودی وزارت صحت کے مطابق ریاست میں جمعرات کو 24 نئے کیسز سامنے آنے کے ساتھ مجموعی کیسز کی تعداد 45 تک جا پہنچی ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پہلے کیس کے سامنے آنے کے ساتھ ہی حفاظتی اقدامات میں تیزی کردی تھی۔

ابتدائی طور پر سعودی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی تھی تاہم 4 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی کو بھی عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں اس پابندی کو مقامی سطح تک پھیلاتے ہوئے عمرے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

5 مارچ کو مطاف کو بھی تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے سلسلے میں خالی کروالیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ احتیاطی تدابیر اور ڈس انفیکشن کے لیے عارضی طور پر مکمہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کو بھی بند کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں اسے کھول دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے یو اے ای، کویت، بحرین سے زمینی روابط محدود کردیے

7 مارچ کو مسجد الـحرام میں مطاف کو تفصیلی صفائی کے لیے بند کرنے کے بعد عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

9 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی کے پیش نظر مشرقی علاقے قطیف کو بند کردیا تھا، حفاظتی اقدامات کے تحت 9 ممالک کے لیے فضائی اور بحری سفر معطل جبکہ اسکول اور یونیورسٹیاں بند کردیں تھیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز سعودی عرب نے تمام سنیما کو اگلے احکامات سامنے آنے تک عارضی طور پر بند کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں