کورونا وائرس: ملک میں مزید 3 ڈاکٹرز کا انتقال، طبی عملے کے متاثرین کی تعداد 1904 ہوگئی

ڈاکٹر زبیر احمد کو علاج کے لیے شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں داخل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
ڈاکٹر زبیر احمد کو علاج کے لیے شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں داخل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

ملک میں کورونا وائرس کے باعث مزید 3 فرنٹ لائن ڈاکٹرز انتقال کرگئے جبکہ عالمی وبا سے متاثر ہونے والے طبی عملے سے وابستہ افراد کی تعداد ایک ہزار 904 ہوگئی۔

جاں بحق ہونے والے ڈاکٹروں میں بولان میڈیکل کمپلیکس کے ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر احمد، پنجاب کی لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ اور ہنگو کے طبی مرکز میں فرائض سرانجام دینے والے افغان ڈاکٹر خانزادہ شامل ہیں۔

کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں قائم ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر احمد کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے جن کا کورونا ٹیسٹ کچھ روز قبل مثبت آیا تھا

اس حوالے سے صوبائی کورونا سیل کے ترجمان وسیم بیگ نے کہ بتایا کہ ڈاکٹر زبیر احمد کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد علاج کے لیے شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں داخل کیا گیا تھا۔

جہاں ان کی طبیعت سنبھلنے کے بجائے بگڑتی چلی گئی اور گزشتہ شب خالق حقیقی سے جا ملے۔

مزید پڑھیں: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر عبدالقادر کورونا وائرس سے جاں بحق

ڈاکٹر زبیر صوبہ بلوچستان میں اس مہلک وائرس کا شکار بن کر جاں بحق ہونے والے دوسرے ڈاکٹر ہیں اس سے قبل معروف ماہر امراض چھاتی ڈاکٹر نعیم آغا اس وائرس کے سبب لقمہ اجل بنے تھے۔

ڈاکٹر زبیر احمد کی وفات پر ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان لیاقت شاہوانی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی۔

ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے ڈاکٹروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز ہمارا افتخار ہیں۔

دوسری جانب پنجاب کے محکمہ صحت نے لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ کے کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹرثنا فاطمہ سانس کے مرض کے باعث 20 مئی کو نجی ہسپتال میں داخل ہوئی تھیں۔

لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ، ڈاکٹر ہوسپیٹل اینڈ میڈیکل سینٹر میں کورونا کے مریضوں کے علاج کے فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی جس کے باعث وہ آج صبح 6 بجے زندگی کی بازی ہار گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس سے ایک اور ڈاکٹر کا انتقال

انہوں نے ہسٹو پیتھ میں ایف سی پی ایس اور ایم آر سی پیتھ بھی کیا ہوا تھا اور ان کی ایک بیٹی بھی تھی۔

ادھر پشاور کے سرکاری ہسپتال میں کوورنا وائرس میں مبتلا افغان ڈاکٹر خانزادہ انتقال کرگئے۔

خیبر ٹیچنگ ہسپتال (کے ٹی ایچ) کی ترجمان سیدہ عالیہ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 45 سالہ افغان شہری ڈاکٹر خانزادہ 20 مئی کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال منتقل ہوئے تھے اور انہیں کورونا آئسولیشن میں داخل کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 23 مئی کو ڈاکٹر خانزادہ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آٰیا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ان کی حالت بہتر تھی لیکن بعد ازاں طبیعت بگڑنے پر انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ پہلے ہی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔

ڈاکٹر خانزادہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں واقع ایک نجی طبی مرکز پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

1035 ڈاکٹرز کورونا سے متاثر

وزارت صحت کی جانب سے 29 مئی کو سامنے آنے والے 28 مئی شب 8 بجے تک کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک میں طبی عملے سے وابستہ ایک ہزار 904 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں ایک ہزار 35 ڈاکٹرز، 299 نرسز اور دیگر طبی عملہ شامل ہے جبکہ 17 جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق آزاد کشمیر طبی عملے کے 9 افراد وائرس سے متاثر ہوئے جن میں 4 ڈاکٹرز اور عملے کے دیگر 5 افراد شامل ہیں۔

بلوچستان میں طبی عملے کے 237 افراد کورونا میں مبتلا ہیں جن میں 173 ڈاکٹرز، 4 نرسز اور عملے کے دیگر 60 افراد شامل ہیں جبکہ 2 ڈاکٹرز انتقال بھی کرچکے ہیں۔

ایک ہزار 35 ڈاکٹرز کورونا میں مبتلا ہیں —فوٹو:اکرام جنیدی
ایک ہزار 35 ڈاکٹرز کورونا میں مبتلا ہیں —فوٹو:اکرام جنیدی

گلگت بلتستان میں 6 ڈاکٹرز، 2 نرسز اور دیگر 34 افراد سمیت مجموعی طور پر طبی عملے کے 42 افراد کورونا سے متاثر ہیں جن میں سے 2 جاں بحق ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد میں کورونا نے 84 ڈاکٹرز، 46 نرسز اور طبی عملے کے 55 افراد سمیت مجموعی طور پر 185فرنٹ لائنرز کو متاثر کیا ہے جن میں سے 2 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

خیرپختونخوا میں 249 ڈاکٹرز، 97 نرسز اور عملے کے 206 افراد سمیت کُل 552 افراد عالمی وبا کا شکار ہیں جن میں سے 4 جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔

پنجاب میں طبی عملے کے 341 افراد کورونا سے متاثر ہوئے جن میں 108 ڈاکٹرز، 108 نرسز اور 125 دیگر عملہ شامل ہیں۔

سندھ میں 411 ڈاکٹرز، 42 نرسز اور دیگر 85 افراد سمیت طبی شعبے سے وابستہ 538 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 8 انتقال کرچکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں صوبہ بلوچستان کے ڈاکٹرز کی جانب سے حفاظتی لباس(پی پی ایز) اور دیگر طبی آلات کی عدم دستیابی پر شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

جس پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو فوری طور پر بلوچستان کے ڈاکٹرز کو حفاظتی سامان مہیا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ڈاکٹر کی موت

چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ نےایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پورے پاکستان میں اب تک ایک ہزار 415 ڈاکٹرز اور طبی عملے کے اراکین وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جو کورونا کے مجموعی کیسز کا 3 فیصد ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا تھا کہ صوبہ سندھ میں 364 فرنٹ لائنرز کورونا سے متاثر ہوئے جو کووِڈ 19 کے مریضوں کے ساتھ کام کررہے ہیں جس میں سے 27 صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 7 زندگی کی بازی ہار گئے۔

ملک میں طبی عملے میں کورونا سے پہلی موت گلگت بلتستان میں سامنے آئی تھی جہاں نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض وائرس سے متاثر ہونے کے بعد جاں بحق ہوگئے تھے۔

30 اپریل کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں جاں بحق ہونے والے ہیلتھ ورکرز میں سے 3 سندھ، 2 گلگت بلتستان جبکہ بلوچستان، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں ایک ایک ہیلتھ ورکر جاں بحق ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس:پنجاب میں مزید 29 اموات، ملک میں متاثرین کی تعداد 63 ہزار سے زائد

خیال رہے کہ ملک میں مجموعی طور پر اب تک کورونا وائرس کے باعث ایک ہزار 346 اموات ہوچکی ہیں جبکہ مصدقہ مریضوں کی تعداد 64 ہزار 50 ہے اور 22 ہزار 305 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

اس وقت کورونا وائرس سے صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 26 ہزار 113 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ 427 انتقال کرچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں