قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے شراب کے لائسنس کے غیر قانونی اجرا پر طلب کرلیا۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب نے عثمان بزدار کو 12 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

مزیدپڑھیں: کرپشن و قتل کے الزامات: عمران خان، عثمان بزدار کی نامزدگی پر قائم

ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار نے ایک نجی ہوٹل کو شراب کی فروخت کا لائسنس جاری کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے لائسنس کے اجرا میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جبکہ مذکورہ حق صرف ڈی جی ایکسائز کو تفویض ہے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مزکورہ انکوئری میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کےلیے طلب کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کو بھی نیب نے 200 کنال اراضی غیرقانونی طورپر اپنے نام کرانے کے الزام میں طلب کرلیا۔

انہوں نے بتایا کہ مریم نواز کو 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا عثمان بزدار پر ایک مرتبہ پھر اعتماد کا اظہار

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق لاہور کے یونیکورن ہوٹل نے محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر ہی ایکسائز میں شراب کی فروخت کے لیے لائسنس کی درخواست جمع کرائی۔

مذکورہ ہوٹل نے ایل ٹو شراب کے لائسنس کے لیے اپنی درخواست دی تھی جو صرف فور یا پائیو اسٹار ہوٹل میں سرو کی جاتی ہے۔

یونیکورن ہوٹل نے پاکستان ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ ایکٹ 1976 اور رولز 1977 کے تحت لائسنس کی درخواست دی۔

محکمہ ایکسائز کے افسران نے سی ایم (وزیراعلیٰ) پالیسی 2009 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹل یونیکورن کو محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر شراب فروخت کرنے کا لائسنس جاری کردیا۔

مزیدپڑھیں: شراب گلے سے کورونا ختم کردیتی ہے، بھارتی رکن اسمبلی کا دعویٰ

نعدازاں محکمہ ایکسائز نے معاملہ وزیراعلیٰ ہاؤس کو ارسال کیا لیکن اس پر متعلقہ حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس ضمن میں دعویٰ کیا گیا کہ ہوٹل یونیکورن نے شراب فروخت کرنے کے لائسنس کی مد میں 5 کروڑ روپے رشوت دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں