ایل اوسی: بھارتی فوج کی بلااشتعال شیلنگ، خاتون جاں بحق، 9 کشمیری زخمی

اپ ڈیٹ 08 اگست 2020
بھارتی فوج نے گزشتہ ماہ نے ایل او سی پر مسلسل شیلنگ کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
بھارتی فوج نے گزشتہ ماہ نے ایل او سی پر مسلسل شیلنگ کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

بھارت کی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے جڑے آزاد کشمیر کے دو اضلاع میں بلااشتعال شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور دیگر 9 افراد زخمی ہوگئے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے وادی لیپا کے مختلف گاؤں میں صبح 4 بجے سے ہی شیلنگ شروع کردی تھی، جس میں مارٹر گولوں اور آرٹلری کا استعمال کیا گیا۔

مزید پڑھیں:ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی

ہٹیاں بالا کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر نعمان منظور کا کہنا تھا کہ شیلنگ اس قدر شدید تھی کہ قدرے محفوظ تصور کیے جانے والے گاؤں ریشیان بھی نشانہ بنا جو لیپا سے 25 کلومیٹر دور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریشیان میں شیلنگ سے پولیس کانسٹیبل معصوم پیرزادہ کی 37 سالہ اہلیہ عطیہ بی بی شہید ہوگئیں اور دیگر دو خواتین 40 سالہ آمنہ بی بی اور 18 سالہ عائشہ عزیز زخمی ہوئیں۔

ڈان کو ریشیان کے رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں تقریباً دو دہائیوں بعد شیلنگ ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی فوج نے آخری مرتبہ 1998 میں یہاں شیلنگ کی تھی'۔

غلام رسول نے کہا کہ زخمی خواتین کو طبی مرکز تک پہنچانے کے لیے 3 گھنٹے لگے۔

ڈاکٹر منظور کا کہنا تھا کہ وادی لیپا میں شیلنگ کے بعد مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے اور ریاست کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ گرمیوں میں دور دراز علاقوں میں چلے جاتے ہیں اس لیے ان کے حوالے سے مکمل معلومات نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بزرگ خاتون جاں بحق

ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ وادی لیپا کے دیگر گاؤں میں شیلنگ کے باعث زخمی ہونے والے افراد کی شناخت 22 سالہ قمر عالم، 25 سالہ واجد فرید، 6 سالہ ایمن، 55 سالہ زلیخہ اور34 سالہ شہزاد خلیل کے نام سے ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی شیلنگ سے لیپا کے گاؤں نوکاٹ میں گھر اور ان سے منسلک دکانیں، پرائمری اسکول اور کیسر کوٹ میں قائم محکمہ زراعت کے دفتر کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

ڈاکٹر منظور نے خدشہ ظاہر کیا کہ شہادتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

بھارتی فوج کی شیلنگ سے پنجکوٹ کے علاقے کائی بان میں بھی 2 شہری زخمی ہوئے۔

ایک پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان زخمیوں کی شناخت 15 سالہ مدثر راشد اور 60 سالہ زرینہ بیگم کے نام سے ہوئی ہے۔

وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی فوج کی وحشت روزانہ کی بنیاد پر ایل او سی سے ملحق آزاد کشمیر کے علاقوں میں معصوم شہریوں کی جانیں لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ درندے معصوم اور غیر مسلح شہریوں کی اموات اور زخموں سے خوش ہوتے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری مزید وقت ضائع کیے بغیر نوٹس لے'۔

یاد رہے کہ بھارتی فوج نے 13 جولائی کو ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوئی تھیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں بتایا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے ایل او سی پر رکھ چکری سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے عمر رسیدہ خاتون زخمی ہوگئیں۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق

اس سے قبل 6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی فوجیوں نے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں رات گئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔

اسی طرح 25 جون کو ایل او سی کے کریلا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی ہوگئی تھیں۔

خیال رہے کہ 16 جون کو بھارتی فوج نے ایل او سی سے ملحق بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرک شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک شہری زخمی ہو گیا تھا۔

مزید یہ کہ بھارتی فوج نے 12 جون کو بھی آزاد جموں و کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بزرگ خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بزرگ خاتون جاں بحق

علاوہ ازیں آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری شہری دفاع اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سید شاہد محی الدین قادری نے بتایا تھا کہ رواں سال بلا اشتعال فائرنگ سے جاں بحق شہریوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ دشمن کی گولہ باری سے 25 مکانات اور 8 دکانیں بھی تباہ بھی ہو چکی ہیں اور 227 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ اس کے علاوہ 87 مویشیوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال بھارت کی جانب سے ایک ہزار 644 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں