کراچی میں فائرنگ سے خاتون ٹک ٹاکر سمیت 4 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 02 فروری 2021
فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں چند گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ حالیہ واقعہ میں گارڈن میں انکل سریا ہسپتال کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک خاتون ٹک ٹاکر اور دیگر 3 افراد کو قتل کردیا۔

اس حوالے سے تھانہ نبی بخش پولیس نے بتایا کہ انکل سریا ہسپتال کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔

بعد ازاں یہ تینوں زخمی سول ہسپتال کراچی میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

ادھر سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سٹی سرفراز نواز نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح پونے 5 بجے پیش آیا جس میں نیلے رنگ کی ہونڈا سوک گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

مزید پڑھیں: کراچی: کلفٹن میں فائرنگ سے لڑکی سمیت دو افراد جاں بحق

انہوں نے بتایا کہ گاڑی میں 3 مرد اور ایک خاتون سوار تھیں، گاڑی کے اوپر 2 فائر لگے جس سے خاتون کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ باقی 3 مردوں پر گاڑی کے باہر فائرنگ کی گئی۔

ایس ایس پی سٹی کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے وہ تینوں زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ ایک لڑکا عامر کی مسکان نامی متوفی کے ساتھ دوستی تھی جبکہ دیگر دو لڑکے عامر کے ہی دوست تھے، ان میں سے ایک فرد کے گھر والوں کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موقع سے 9 ایم ایم کے خول ملے ہیں اور ہم اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

ایس ایس پی سٹی نے مزید بتایا کہ چاروں متوفی سوشل میڈیا خاص طور پر ٹک ٹاک پر متحرک تھے۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون نے اپنے دوست عامر کو پیر کی رات ملاقات کے لیے بلایا تھا، جس پر عامر نے ایک کار کا انتظام کیا تھا اور اپنے دوست ریحان اور صدام کو بھی ساتھ لے لیا تھا۔

سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ چاروں افراد شہر میں گھومتے رہے اور خاتون اور ان کے دوست عامر نے ٹک ٹاک بھی بنائی تھی۔

ایس ایس پی سٹی کا کہنا تھا کہ مرنے والے دو افراد ریحان اور صدام نے حال ہی میں دیگر افراد کے ساتھ ٹک ٹاک بنائی تھی جس میں وہ اتحاد ٹاؤن کے علاقے میں ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دیکھے گئے تھے، بعد ازاں مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہونے پر پولیس نے نوٹس لیا تھا اور ان دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

پولیس افسر نے کہا کہ خاتون سمیت چاروں افراد کا قتل دو مقتولیں کی دوستی سے ہوسکتا ہے جبکہ بظاہر چاروں افراد کا قتل کوئی ذاتی معاملے کا نتیجہ لگتا ہے تاہم اصل مقصد اور قاتلوں کی شناخت کے لیے تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کلفٹن کے علاقے بوٹ بیسن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان اور ایک لڑکی جاں بحق ہوگئی تھی۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ بوٹ بیس کے قریب ایک گلی میں پیش آیا تھا جہاں پولیس نے جائے وقوع سے 30 بور پستول کے 6 خول بھی برآمد کرلیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ہوائی فائرنگ سے خاتون جاں بحق، 4 پولیس اہلکار زیرحراست

اس واقعے سے متعلق ڈی آئی جی جنوبی جاوید اکبر ریاض نے بتایا تھا کہ مقتول لڑکے کی شناخت عدنان کے نام سے ہوئی جن کا تعلق ضلع گمبٹ سے تھا جبکہ وہ کراچی کی ہجرت کالونی میں رہائش پذیر تھا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مقتول لڑکی کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم جاں بحق ہونے والے خاتون اور مرد موٹرسائیکل پرسوار تھے۔

علاوہ ازیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی نے بتایا تھا کہ مقتولین کو سر اور سینے پر تین تین گولیاں لگیں۔

تبصرے (0) بند ہیں